• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

امریکا کا اتحادیوں سے 'ہواوے'کے آلات کا استعمال ترک کرنے پر اصرار

شائع November 23, 2018
ہواوے سیکیورٹی خدشات کے الزامات کی تردید کرتا  رہا ہے — فائل فوٹو
ہواوے سیکیورٹی خدشات کے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے — فائل فوٹو

امریکا اپنے اتحادی ممالک کی وائرلیس اور انٹرنیٹ کمپنیوں کو قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ سائبر سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر چینی موبائل کمپنی 'ہواوے' کے آلات کا استعمال ترک کردیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق 'وال اسٹریٹ جرنل' کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا کی اس ترغیبی مہم میں اتحادی ممالک کے سرکاری عہدیداران کو بھی ہدف بنایا جارہا ہے، جہاں ہواوے کے آلات کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ ہواوے کے آلات جرمنی، اٹلی اور جاپان میں وسیع پیمانے پر استعمال کیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہواوے کا نیا اسمارٹ فون پی 20 لائٹ پاکستان میں دستیاب

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق بعض افراد کا کہنا ہے کہ امریکا، دیگر ممالک میں چین کے موبائل کے استعمال کی روک تھام کے لیے ٹیلی کام کمپنیوں کی مالی مدد بھی کر رہا ہے۔

چین سے قریبی تعلقات ہونے کی وجہ سے امریکا اور آسٹریلیا سمیت بعض ممالک میں ہواوے کی نگرانی جاری ہے۔

تاہم ہواوے ایک طویل عرصے تک سیکیورٹی خدشات اور چینی انٹیلی جنس سروسز سے تعلقات کے الزام کی تردید کرتا رہا ہے۔

مذکورہ معاملے سے واقف افراد کے مطابق امریکا، ان ممالک میں چینی ٹیلی کمیونی کیشن آلات کے استعمال سے پریشان ہے جہاں امریکی فوجی اڈے قائم ہیں جیسا کہ جرمنی، اٹلی اور جاپان۔

واضح رہے کہ 'ہواوے' وہ چینی کمپنی ہے جس کے لیے امریکا میں کاروبار کرنا بہت مشکل بنادیا گیا ہے۔

گزشتہ ماہ امریکی کانگریس کی جانب سے قومی سلامتی کے حوالے سے تحفظات ظاہر کیے گئے تھے اور کانگریس کے مطابق ہیواوے فونز کو امریکیوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

امریکی انتظامیہ کے تحفظات کی وجہ سے چینی کمپنی کی جانب سے امریکا میں اپنی موجودگی کو توسیع دینے کے منصوبے تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر نے باضابطہ طور پر تمام حکومتی عہدیداران پر ہیواوے فونز کے استعمال پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024