’اپوزیشن کی خواہش ہے حکومت جلد ختم ہوجائے’
ملائیشیا: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت ختم ہوجائے کیونکہ جب تک ہم اقتدار میں رہیں گے مخالفین کے لیے مشکل بڑھتی رہے گی۔
ایک تقریب کے دوران ملائیشیا میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس دن سے حکومت آئی ہے سب ایک عجیب طریقے سے ’جمہوریت‘ کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت اپوزیشن کی تمام جماعتیں ’جمہوریت‘ کو نہیں بلکہ اپنی چوری بچانے کے لیے جمع ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شور مچانے والوں کو معلوم ہے کہ انہیں جیلوں میں جانا ہے، مزید کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن بہت جلدی میں ہے کہ حکومت گرجائے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت پاکستان کی پہلی حکومت ہوگی جس میں کسی کو نہ کوئی این آر او ملے گا اور نہ ہی کوئی مک مکا ہوگا بلکہ سب چوروں کو جیل میں ڈالا جائے گا۔
مزید پڑھیں : 'اسلام آباد، ملائیشیا کے تجربے سے استفادہ کرنے کا خواہشمند'
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت نیب کے جتنے بھی مقدمات ہیں یہ تمام پچھلی حکومت میں بنائے گئے ہیں، ابھی تک موجودہ حکومت نے نیب کا ایک کیس بھی دائر نہیں کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ملائیشیا سے شہزادوں کو پاکستان پڑھنے کے لیے بھیجا جاتا تھا اور پاکستان کو خطے میں سب سے تیز ترقی کرنے والے ملک کی مثال کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج ملائیشیا اور پاکستان کے وسائل کا کوئی موازنہ ہی نہیں ہے، ملائیشیا پہلے کہاں تھا اور آج کہاں پہنچ گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ قوموں کی زندگی اور اداروں میں اونچ نیچ آتی ہے اور یہ اس لیے آتی ہیں کہ اپنی غلطیوں کو ٹھیک کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں ایک عظیم لیڈر مہاتیر محمد ملا جس نے اپنی قوم کا سوچا، قوم کا پیسہ باہر نہیں بھیجا اور ثابت کرکے دکھایا کہ اگر آپ گورننس کے اصولوں پر قائم رہیں تو ترقی کرسکتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کی آبادی 3 کروڑ جبکہ پاکستان کی 21 کروڑ ہے لیکن ملائشیا کی برآمدات 2 سو 20 ارب ڈالر ہیں جو پاکستان کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا پہنچ گئے
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج یومِ ولادت صلی اللہ علیہ وسلم ہے جو ایک بہت مبارک دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک ایسی ریاست کی بنیاد رکھی تھی جو وسائل کی کمی کے باوجود دیکھتے دیکھتے ایک عظیم طاقت بن گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں کہا گیا تھا کہ ’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سیکھیں‘، تاہم ہمیں بھی ایک ایسی ریاست بنانی چاہیے جس میں غریبوں کو سہولیات دی جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ ایک آدمی سڑک پر سورہا تھا اس لیے ہماری حکومت نے ذمہ داری اٹھائی ہے کہ بے گھر افراد کی رہائش کا بندوبست کیا جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کو مالی بحران کا سامنا ہے جس کے لیے ہماری کوشش ہے کہ آئی ایم ایف سے کم قرضہ لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دوست ممالک سے قرضے لیے ہیں، قرضوں کی دلدل سے ہمیں ہمیشہ کے لیے نکلنا ہوگا اس لیے ہم اپنی برآمدات بڑھانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی جو بھی زرمبادلہ بھیجتے ہیں وہ قانونی ذرائع سے بھیجیں تاکہ ملک کو فائدہ ہو۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم 20 نومبر کو ملائیشیا کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے
انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری لانے سے مالی مشکلات کم کی جاسکتی ہیں، جو بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں وہ ملک میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے منی لانڈرنگ کے خلاف کام کیا ہے اور بہت جلد ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کا جنون ہے، ایسا نظام بنایا جائے گا، جس کی مدد سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو درپیش مشکلات میں آسانی لائی جاسکے۔
وزیر اعظم عمران خان ملائیشیا کے 2 روزہ سرکاری دورے پر ہیں، اس موقع پر ملائیشین وزیراعظم کے دفتر میں عمران خان کے لیے استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی تھی جہاں ان کے ہم منصب مہاتیر محمد نے ان کا استقبال کیا اور بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا تھا۔
ملائیشین ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اسلام آباد، ملائیشیا کی ترقی و خوشحالی اور اس کی قیادت کے تجربات سے استفادہ کرنے کا خواہشمند ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں