• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

میاں محمود الرشید کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کروانے والے 3پولیس اہلکار گرفتار

شائع November 19, 2018
—f
—f

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی میاں محمود الرشید کے بیٹےاور دیگر افراد کے خلاف تنازع کے بعد مقدمہ درج کروانے والے 3 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

گرفتار ملزمان میں کانسٹیبل ندیم اقبال، عثمان مشتاق اور عثمان سعید شامل ہیں، تینوں افراد کو مقدمہ درج ہونے کے بعد گرفتار کیا۔

قبل ازیں ملزمان کے خلاف اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) غالب مارکیٹ ریحان جمالی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

مزید پڑھیں: صوبائی وزیر محمودالرشید کے بیٹے پر پولیس اہلکاروں پر تشدد، اغوا کا الزام

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں موقف اختیار کیا گیا کہ تینوں ملزمان تھانہ غالب مارکیٹ کے محافظ اسکواڈ میں تعینات تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان دوران ڈیوٹی جوڑوں کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرکے رقم بٹورتے تھے اور ان ملزمان نے شہری علی مصطفیٰ اور فضل جمیل سے بھی 2 ہزار روپے رشوت لی جبکہ ان کے اے ٹی ایم سے 50 ہزار روپے نکلوانے کا کہا جس پر جھگڑا ہوا جو شدت اختیار کرگیا۔

مذکورہ ایف آئی آر کے مطابق تینوں پولیس اہلکاروں نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی جبکہ ان کے پاس سے مختلف جوڑوں کی ویڈیوز بھی برآمد ہوئیں۔

بعد ازاں پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ یہ معاملہ سامنے آیا تھا اور پولیس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ یکم اکتوبر کی رات کو لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) پارک کے نزدیک پولیس اہلکار مبینہ طور پر ایک کار میں موجود لڑکا اور لڑکی کو پکڑ کر تھانے لے کر آئے تھے جس پر لڑکے نے صوبائی وزیر برائے ہاؤسنگ میاں محمود الرشید کے بیٹے میاں حسن کو فون کر کے بلایا جو فوری طور پر 2 گاڑیوں میں اپنے 3 دیگر دوستوں کے ہمراہ پہنچ گئے تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مشتبہ افراد نے اہلکاروں سے اسلحہ چھینا اور انہیں اپنی گاڑیوں میں بٹھا کر فرار ہوگئے، بعدازاں پولیس اہلکاروں کو مختلف مقامات پر چھوڑ دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس اہلکاروں کا اغوا، محمودالرشید کے بیٹے کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

پولیس نے ملزمان کے خلاف ایک کمزور مقدمہ درج کیا تھا جس میں پولیس اہلکاروں کے اغوا کے معاملے کی تفتیش کیے بغیر نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔

پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کارسواروں کا پیچھا کیا اور کلوزسرکٹ کیمرا (سی سی ٹی وی) کی مدد سے ایک کار کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوئے تھے جو تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور صوبائی وزیر میاں محمودالرشید کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔

بعد ازاں لاہور کی سیشن عدالت نے پولیس اہلکاروں کے مبینہ اغوا کے الزام میں تحریک انصاف کے صوبائی وزیر کے بیٹے کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024