• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

کٹاس راج کیس: عدالت کا سیمنٹ فیکٹری کو 10 کروڑ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم

شائع November 19, 2018
کٹاس راج  مندر — فائل فوٹو
کٹاس راج مندر — فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے کٹاس راج اور زمین سے پانی نکالنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سیمنٹ فیکٹری کو 10 کروڑ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کٹاس راج اور زمین سے پانی نکالنے پر سمینٹ فیکٹری کے خلاف ازخود نوٹس کیس پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالتی حکم پر کمیٹی نے رپورٹ پیش کی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سیمنٹ فیکٹری کا پانی بند کر رہے ہیں۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی سیمنٹ والے کہتے ہیں کہ ہم نے پانی بارش سے جمع کیا، وہ جھوٹ بولتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے محکمہ اوقاف کے چیئرمین صدیق الفاروق کو برطرف کردیا

عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ڈی جی سیمنٹ نے ٹیوب ویل اور زمین سے پانی نکالا۔

جس پر عدالت نے ڈی جی سیمنٹ کو ٹیوب ویل سے پانی نکالنے سے روتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سیمٹ فیکٹریاں زمین سے پانی نہیں لیں گی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب تک ڈی جی سیمنٹ نے جو پانی استعمال کیا اس کے لیے جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور عدالت عظمیٰ نے اس مد میں ڈی جی سیمنٹ کو 8 کروڑ روپے ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

علاوہ ازیں عدالت نے ڈی جی سیمنٹ کو 2 کروڑ روپے بطور جرمانہ بھی ڈیم فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

31 جنوری 2018 کو سپریم کورٹ میں کٹاس راج از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے محکمہ اوقاف کے چیئرمین صدیق الفاروق کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے کٹاس راج کیس میں پنجاب حکومت پر جرمانہ عائد کردیا

اس سے ایک روز قبل سپریم کورٹ نے کٹاس راج از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت کو رپورٹ جمع نہ کرانے پر جرمانہ عائد کیا تھا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے عدالت میں سوال کیا تھا کہ محکمہ اوقاف کے صدر صدیق الفاروق اپنی مدت پوری کرنے کے باوجود اس عہدے پر اب تک کیوں فائز ہیں؟

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024