• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

کراچی کے سینئر صحافی کو گھر سے اٹھالیا گیا، صحافتی تنظیمیں

شائع November 11, 2018 اپ ڈیٹ November 12, 2018

کراچی: صحافتی تنظیموں نے اعلیٰ حکام سے کراچی کے سینئر صحافی کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے مبینہ طور پر اٹھائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے) اور کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے دستو) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق روزنامہ نئی بات سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی نصر اللہ خان چوہدری کے گھر پر قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے چھاپہ مارا اور انہیں مبینہ طور پر اٹھا کر لے گئے۔

صحافتی تنظیموں کے مطابق ہفتہ کی صبح ہونے والی اس کارروائی کے بعد سے اب تک صحافی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

کراچی میں پی ایف یو جے دستور کے سیکریٹری جنرل سہیل افضل کی سربراہی میں کراچی پریس کلب (کے پی سی) میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اجلاس میں موجود شرکا نے نصر اللہ چوہدری کی غیر ’قانونی حراست‘ پر تشویش کا اظہار کیا اور اسے آزادی صحافت پر ایک حملہ قرار دیا۔

شرکا کا کہنا تھا کہ اس طرح کا اقدام 8 نومبر کو کراچی پریس کلب پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ’جبری مداخلت‘ کی وجہ سے پورے ملک میں ہونے والے احتجاج کو ثبو تاژ کرنا ہے۔

پی ایف یو جے اور کے یو جے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ان صحافیوں کو ہراساں کرنے کا طریقہ ہے جو کراچی پریس کلب کے واقعے پر احتجاج کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل کراچی پریس کلب میں مبینہ طور پر نامعلوم مسلح افراد گھس آئے تھے، جس پر صحافتی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی پریس کلب میں سادہ لباس اہلکار غلط فہمی پر داخل ہوئے، مشیروزیراعلیٰ

اس واقعے کی تحقیقات کے لیے سندھ حکومت نے کمیٹی بنائی تھی۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے بتایا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار کسی اہم ٹارگٹ کی تلاش میں غلطی سے پریس کلب میں داخل ہوگئے تھے۔

پی ایف یو جے نے گورنر سندھ، وزیرِ اعلیٰ سندھ، کور کمانڈر کراچی، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز سندھ اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ سے صحافیوں کو ہراساں کرنے اور آزادی صحافت کو کمزور کرنے کی کوششوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

صحافتی تنظیم نے نئی بات کے سینئر صحافی نصر اللہ خان چوہدری کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں پی ایف یو جے اور کے یو جے نے نصر اللہ خان چوہدری کی گرفتاری کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کا بھی اعلان کیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024