• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

قومی اسمبلی کا اجلاس: پانی کے معاملے پر حکومت، اپوزیشن میں گرما گرمی

شائع November 7, 2018
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پانی کے معاملے پر وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ جملوں کے تبادلہ ہوا اور وفاقی وزیر نے سندھ کے پانی کی چوری کا ذمہ دار مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت کو قرار دے دیا۔

سندھ کو پانی کا جائز حصہ نہ ملنے سے متعلق پیپلز پارٹی کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ نواز شریف نے دوسرے صوبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور سندھ کا پانی چوری کیا۔

انہوں نے پانی کے معاملے پر سندھ حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنے کا عندیہ دیا۔

وفاقی وزیر آبی وسائل نے ایوان میں کہا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے اس مسئلے کو حل کروں گا کیونکہ صوبے کو 58 فیصد پانی کم مل رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن میں نظریاتی فرق ہے بھی یا نہیں؟

پی ٹی آئی کے رہنما نے ٹیلی میٹرز سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پانی مینوئل طریقے سے ناپا جا رہا ہے اور زبانی احکامات کے ذریعے ٹیلی میٹرز بند کیے گئے۔

فیصل واوڈا کی جانب سے کڑی تنقید کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے اعتراض اٹھایا کہ وفاقی وزیر آبی وسائل نے الزام لگایا کہ ہم نے سندھ اور بلوچستان کا پانی چوری کر کے پنجاب کو دیا، یہ معمولی بات نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے پانی چوری سے متعلق الزامات پر ایوان کی خصوصی کمیٹی بنانے یا قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

جس پر فیصل واوڈا نے مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی کمیٹی نہیں بنے گی، جو رپورٹ ہوگی ایوان میں خود پیش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ کسی چوری یا ڈاکے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، چوری اور ڈاکے ہوں گے تو بات بھی غیر پارلیمانی ہوگی اور کارروائی بھی غیر پارلیمانی ہوگی۔

وفاقی وزیر نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہر ادارے میں چوری کی۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، شہباز شریف

فیصل واوڈا کے بیان پر شاہد خاقان عباسی طیش میں آگئے اور کہا کہ 'اگر دوبارہ چور کہا تو آپ کو اور آپ کے والد کو بھی چور کہوں گا۔'

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ الیکشن چوری کرنے والے پردہ ڈالنے کے لیے ہر بات میں چوری کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔

جس پر فیصل واوڈا نے مزید تلخ لہجہ اختیار کیا اور کہا کہ اگر شاہد خاقان عباسی مجھے اور میرے والد کو چور کہتے ہیں یہ تو خاقان عباسی کی پرورش ہے، باپ، بیٹے، بیٹی، داماد، سمدھی سب کٹہرے میں موجود ہیں۔

’نواز شریف خاندان سند یافتہ چور ہے‘

اس دوران وزیر مملکت برائے مواصلات اور پوسٹل سروسز مراد سعید کے جملوں سے قومی اسمبلی کا ماحول مزید گرم ہو گیا۔

مراد سعید کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان کو سند یافتہ چور کہنے پر اپوزیشن نشست کے رکن اسمبلی رانا ثنا اللہ نے جہانگیر ترین کو سند یافتہ چور کہہ دیا۔

مراد سعید نے دعویٰ کیا کہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کاالزام ثابت ہوا اور جب وزیر اعظم عمران خان 50 چوروں کی بات کرتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) کیوں شور مچاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قصور کی زینب کے والد سے مکروہ ہنسی کے ساتھ مائیک کس نے پریس کانفرنس میں کھینچا تھا یاد نہیں، گزشتہ اسمبلی میں جب میں چھوٹو گینگ پر بات کر رہا تھا ان کا ایک رکن آیا اس نے پرچی دی اور کہا رانا ثنااللہ کا بھی ذکر کردیں۔

مزید پڑھیں: آصف علی زرداری کو کون شکست دے گا؟

مراد سعید نے الزام لگایا کہ پانامہ کیس میں شریف خاندان کے ہر فرد نے ایک دوسرے پر بات ڈالی اور آخر میں مرحوم دادا پر بات ڈال دی، جبکہ ملکی معاشی بحران کے ذمہ دار ہم نہیں پچھلے حکمراں تھے۔

جس کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وزرا اپنی نااہلی چھپانے کے لیے دوسروں پر الزامات لگاتے ہیں، مگر کوئی ثبوت پیش نہیں کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جعلی مینڈیٹ دے کر قومی اسمبلی میں بٹھایا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024