• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 مسلمان خواتین رکنِ پارلیمنٹ منتخب

شائع November 7, 2018 اپ ڈیٹ February 11, 2019

واشنگٹن: امریکا میں ہونے والے حالیہ وسط مدتی انتخابات میں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 2 مسلمان خواتین منتخب ہو کر کانگریس کا حصہ بن گئیں۔

اس سے قبل مسلمان مرد منتخب ہو کر کانگریس میں پہنچ چکے ہیں تاہم الہان اور رشیدہ وہ پہلی مسلم خواتین ہیں جو امریکی ایوانِ نمائندگان میں امریکی عوام کی نمائندگی کریں گی۔

4 اکتوبر 1981 کو پیدا ہونے والی 37 سالہ الہان کا تعلق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو سے ہے جو امریکی ریاست ’منیسوٹا‘ سے ڈیموکریٹک پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد پہلی صومالین امریکی قانون ساز خاتون بن گئیں۔

الہان صومالی نژاد امریکی باشندے احمد حرثی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہیں اور ان کے 3 بچے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی وسط مدتی انتخابات: ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹس کی اکثریت

انہوں نے نارتھ ڈیکوٹا کی اسٹیٹ یونیورسٹی سے سیاسیات میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اس کے ساتھ عوامی امور کا بھی مطالعہ کیا۔

الہان نے انتخابی مہم کے دوران 14 اگست 2018 کو ڈیموکریٹ پارٹی کے ’پرائمری‘ میں کامیابی حاصل کی جس کے بعد پارٹی ٹکٹ پر عام انتخابات میں حصہ لیا۔

نو منتخب مسلمان رکنِ اسمبلی الہان کے والد پیشے کے اعتبار سے استاد ہیں، والدہ کی بچپن میں وفات کے سبب ان کی پرورش والد اور دادا نے کی۔

واضح رہے کہ صومالیہ میں 1991 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد وہ اور ان کا خاندان کینیا میں پناہ گزین ہوگیا تھا جہاں انہوں نے 4 سال پناہ گزین کیمپ میں قیام کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی نژاد خاتون برطانیہ کی پہلی مسلمان وزیر بن گئیں

بعدازاں 1995 میں وہ امریکا آگئے اور ابتدا میں ورجینیا کے علاقے ارلنگٹن میں رہائش اختیار کی جس کے بعد منیسوٹا منتقل ہوگئے۔

الہان نے منیسوٹا کے ضلع 5 سے انتخابات میں حصہ لیا جو ڈیموکریٹ کا گڑھ مانا جاتا ہے اس سے قبل یہاں سے ایک اور ڈیموکریٹ مسلمان رکن ’کیتھ ایلیسن‘ مسلسل 6 مرتبہ منتخب ہوئے تھے۔

کیتھ ایلیسن کے منیسوٹا کے اٹارنی جنرل کی نشست کے لیے جدو جہد کی وجہ سے یہ نشست خالی ہوگئی تھی جس پر الہان نے ریپبلکن رکن جینیفر زیلنسکی کو شکست دے کامیابی حاصل کی۔

دوسری جانب ایک فلسطینی امریکی خاتون رشیدہ حربی طالب بھی ڈیموکریٹ اکثریتی علاقے سے منتخب ہو کر امریکی ایونِ نمائندگان کا حصہ بنی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد خاتون آسٹریلیا کی پہلی مسلم سینیٹر منتخب

رشیدہ کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی میں سوشلسٹ گروپ سے ہے اور وہ اپنے حلقے میں خاصی مقبول ہیں۔

وہ یکم جنوری 2009 کو مشی گن اسمبلی کی پہلی مسلم خاتون رکن منتخب ہوئی جبکہ امریکی تاریخ میں کسی بھی قانون ساز ادارے کی رکن بننے والی دوسری مسلمان خاتون ہیں۔

2018 میں انہوں نے مشی گن کی 13ویں ضلعی اسمبلی میں ڈیموکریٹ پارٹی کی نامزدگی حاصل کی اور بلا مقابلہ منتخب ہوئیں۔

رشیدہ 24 جولائی 1974 میں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے فلسطینی گھرانے میں پیدا ہوئیں اور اپنے 14 بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل میں مسلمان خاتون عدالت کی جج مقرر

والدین کے خراب مالی حالات کے سبب انہوں نے اپنے بہن بھائیوں کی پرورش میں خاصہ اہم کردار ادا کیا۔

رشیدہ حربی طالب نے وائن اسٹیٹ یونیورسٹی سے 1998 میں پولیٹکل سائنس میں گریجویشن کیا اور 2004 میں تھامس ایم کولی لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

وہ امریکی کانگریس میں منتخب ہونے والی پہلی فلسطینی نژاد امریکی خاتون ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024