صرف ایک سال زندہ رہنے والی پاکستانی شیف کو 50 ہزار ڈالر کا تحفہ
پاکستانی کی نامور شیف (باورچی) فاطمہ علی کو گزشتہ سال امریکی ٹیلی ویژن سیریز ’ٹاپ شیف‘ میں جلوہ گر ہونے کے بعد شہرت ملی۔
جس کے بعد اب وہ نامور امریکی کامیڈین اور میزبان ایلن ڈی جینرس کے شو دی ایلن شو پر جلوہ گر ہوئیں.
فاطمہ علی میں کینسر کے مرض کی تشخیص ہوئی تھی اور اس شو پر انہوں نے بتایا کہ وہ کس طرح اس مرض سے نمٹ رہی ہیں۔
29 سالہ فاطمہ نے حال ہی میں بون ایپی ٹائٹ میں ایک مضمون تحریر کیا، جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ اس مرض کے باعث ان کے پاس زندگی کا صرف ایک سال باقی ہے۔
اس ایک سال میں وہ دنیا بھر میں ہر جگہ کے کھانے کا ذائقہ چکھنا چاہتی ہیں۔
فاطمہ کے اس جوش نے ایلن کو مجبور کیا کہ وہ انہیں اپنے شو پر مدعو کریں۔
شو کے دوران فاطمہ نے ایلن کو بتایا کہ ان کا ارادہ ہے کہ وہ دنیا بھر کا دورہ کریں، بہترین ریسٹورنٹ میں کھانا کھائیں۔
فاطمہ علی کے دوست ان کے لیے ’گو فنڈ می‘ نامی پیج بھی بنا چکے ہیں، جہاں لوگ ان کے لیے فنڈز جمع کررہے ہیں۔
تاہم ایلن نے انہیں ایک ایسا سرپرائز دیا جس سے فاطمہ کو انہیں اس فنڈز کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
ایلن نے اس شو کے دوران فاطمہ کو 50 ہزار ڈالر کا چیک دے کر حیران کردیا جو کہ 67 لاکھ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔
یاد رہے کہ فاطمہ علی ٹاپ شیف شو کے سیزن 15 کا حصہ بنیں۔
اس شو کے فوری بعد ان میں ہڈی کے ایک غیر معمولی کینسر کی تشخیص ہوئی۔
بعدازاں کیمیائی علاج سے ان کی صحت میں بہتری آئی تاہم رواں سال ستمبر میں یہ مرض مزید بڑھ گیا۔