• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 6 روپے تک اضافہ

شائع October 31, 2018 اپ ڈیٹ November 1, 2018

حکومت نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارش پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 6 روپے تک اضافے کا اعلان کردیا۔

اوگرا نے گزشتہ روز وزارت پیٹرولیم کو سمری ارسال کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 13روپے تک اضافے کی سفارش کی تھی۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 10 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 13 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 2 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل پر 6 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی تھی۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات میں 13 روپے تک اضافے کی تجویز

اوگرا کی سفارش پر حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 6 روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا۔

حکومت کی جانب سے پیٹرول 5 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل 6 روپے 48 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر اور مٹی کا تیل 3 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا جس کے بعد پیٹرول 97 روپے 83 پیسے فی لیٹر کی نئی قیمت پر فروخت ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی مرتبہ سی این جی کی قیمت 100 روپے فی کلو سے تجاوز کرگئی

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 112 روپے 94 پیسے فی لیٹر، مٹی کا تیل 86 روپے 50 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل 82 روپے 44 پیسے فی لیٹر پر دستیاب ہو گا۔

یاد رہے کہ موجودہ حکومت کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا چکا ہے۔

اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں ایک ماہ کے دوران دو مرتبہ اضافہ کیا گیا تھا اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے سبب ملکی تاریخ میں پہلی بار سی این جی کی قیمت 100روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی۔

حکومت نے بجلی کے نرخوں میں بھی 14فیصد اضافہ کیا تھا اور 25 اکتوبر کو حکومت نے واپڈا کی سابق تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں تقریباً 1.6 فی یونٹ اضافہ کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Dharejo Oct 31, 2018 11:35pm
include more news/articles related to latest developments in science and technology, thanks.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024