پیٹرولیم مصنوعات میں 13 روپے تک اضافے کی تجویز
اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کردی جس کے مطابق قیمتوں میں 13 روپے تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی مرتبہ سی این جی کی قیمت 100 روپے فی کلو سے تجاوز کرگئی
اوگرا کی جانب سے دی گئی تجویز کے مطابق یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 10 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 13 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 2 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل پر 6 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی۔
وزارت خزانہ وزیراعظم کی منظوری سے نئی قیمتوں کا اعلان کل (31 اکتوبر) کو کرے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت جی ایس ٹی میں کمی کردے تو عوام پر قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ بجلی کی قیمتوں میں بھی 14 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
25 اکتوبر کو حکومت نے واپڈا کی سابق تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں تقریباً 1.6 فی یونٹ اضافہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایک ماہ میں گیس کی قیمتوں میں دوسری مرتبہ اضافہ
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے کم از کم 8 اجلاس منعقد کرنے کے بعد حکومت نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کونسل (ای سی سی) کے اجلاس میں بجلی کے بنیادی نرخوں میں 1.2 روپے اضافہ کرنےکی منظوری دی تھی۔
اس اضافے کے بعد بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا ٹیرف 11.71 روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 12.92 روپے فی یونٹ ہوگیا۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ مذکورہ اضافہ عالمی مالیاتی ادارے سے بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کی بھی ایک شرط تھی جس نے پاکستان سے سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
کمزورمعیشت سے متعلق 28 ستمبر کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت بیمار ہے جس کا بائی پاس ہو رہا ہے، کامیاب بائی پاس کے بعد معیشت نہ صرف ٹریک پر آجائے گی بلکہ دوڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت بیمار ہے، اس کا بائی پاس ہو رہا ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد میں ایکسپو ڈسپلے سینٹر کے افتتاح کے بعد اسد عمر نے چیمبر آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ملک میں کچھ علاقے ایسے ہیں جن کی معیشت قدرتی عناصر کی بنیاد پر ترقی کرتی ہے، جیسے کراچی ایک پورٹ ہے تو جتنی تجارت ہوگی اس سے شہر میں ترقی آئے گی لیکن اسلام آباد میں ایسا کچھ نہیں تھا کہ یہ ایک بڑا شہر بنتا۔