• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ٹوئٹر کا لائیک بٹن ختم کرنے پر غور

شائع October 29, 2018
ٹوئٹر صارفین نے لائیک بٹن کو ہٹانے کا فیصلہ کچھ زیادہ پسند نہیں آیا — اے ایف پی فائل فوٹو
ٹوئٹر صارفین نے لائیک بٹن کو ہٹانے کا فیصلہ کچھ زیادہ پسند نہیں آیا — اے ایف پی فائل فوٹو

ٹوئٹر نے اپنے پلیٹ فارم میں ہارٹ کی شکل کا لائیک بٹن ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ دعویٰ برطانوی روزنامے ٹیلیگراف کی ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔

رپورٹ میں ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسے کے حوالے سے یہ دعویٰ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ کمپنی کے ایک ایونٹ کے دوران جیک ڈورسے نے کہا کہ وہ بہت جلد لائیک بٹن سے چھٹکارہ حاصل کرلیں گے۔

مزید پڑھیں : ٹوئٹر ویب سائٹ مکمل ری ڈیزائن کرنے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا 'میں دل کی شکل کے بٹن کو زیادہ پسند نہیں کرتا'۔

رواں سال مارچ میں ٹوئٹر نے بک مارک کا بٹن متعارف کرایا تھا جو کہ صارفین کو لائیک بٹن پر کلک کیے بغیر ٹوئیٹس محفوظ کرنے میں مدد دیتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کی جانب سے لائیک بٹن کو ختم کرنے کا مقصد اس پلیٹ فارم میں بحث کے صحت مند ماحول کو تشکیل دینا ہے جس کے لیے کمپنی کافی عرصے سے کوششیں کررہی ہے۔

ٹوئٹر بانی کچھ عرصے قبل بھی ایک کانفرنس کے دوران لائیک بٹن کے حوالے سے عدم اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں 'ہمارے پاس دل کی شکل کا ایک بڑا لائیک بٹن ہے، تاکہ لوگوں کو اس کے استعمال کی تحریک ہو، مگر کیا یہ درست ہے؟ یعنی عوامی بات چیت یا صحت مند بحث کے مقابلے میں؟ ہم اس کی مدد سے اچھی بات چیت کے لیے لوگوں کو کیسے تیار کرسکتے ہیں؟'

مگر ٹوئٹر صارفین نے لائیک بٹن کو ہٹانے کا فیصلہ کچھ زیادہ پسند نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں : ٹوئٹر کی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی

کچھ لوگوں کی جانب سے لائیک بٹن کے حوالے سے جیک ڈورسے کے خیالات پر حیرت کا اظہار کیا۔

۔

دیگر کے خیال میں ٹوئٹر کو دیگر بڑے چیلنجز پر کام کرنا چاہئے، عام فیچرز کو بدلنے سے پلیٹ فارم میں تبدیلی آنا مشکل ہے۔

۔

کچھ صارفین کے خیال میں ایسا ہونا ممکن نہیں۔

خیال رہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے 2015 میں لائیک بٹن کو پلیٹ فارم کا حصہ فیورٹ بٹن کی جگہ بنایا گیا تھا جو کہ اسٹار کی شکل کا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024