• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

’ہمت ہے تو این آر او مانگنے والوں کا نام بتائیں‘

شائع October 29, 2018
شہباز شریف نے مثالی کام کیے، نواز شریف — فوٹو، فائل
شہباز شریف نے مثالی کام کیے، نواز شریف — فوٹو، فائل

اسلام آباد: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہوں نے این آر او کے لیے کسی سے رابطہ نہیں کیا، اگر ہمت ہے تو این آر او مانگنے والوں کے نام بتائے جائیں۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید تھا، اپنی اہلیہ کے ساتھ آخری وقت نہ گزارنا ہمیشہ یاد رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کسی سے این آر او کے لیے رابطہ نہیں کیا، جو لوگ این آر او کی بات کر رہے ہیں وہ ہمت کرکے ان لوگوں کا نام بھی لیں جنہوں نے این آر او مانگا ہے۔

مزید پڑھیں: نیب کے دفتر نواز شریف کی شہباز شریف سے ملاقات

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بارے میں نواز شریف نے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات میں جو بات ہوئی ہے اسے یہاں نہیں بتا سکتا‘۔

گزشتہ روز ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ جاتی امرا آنے پر انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا شکریہ بھی ادا کیا۔

شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو صاف پانی کیس میں دفتر بلا کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں گرفتار کرلیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کے معاملے میں کچھ نہیں ملا تو پھر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزامات سامنے آنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی گرفتاری عمران خان کے ایما پر ہوئی، نواز شریف

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پر ایک روپے کی کرپشن کا الزام نہیں ہے، انہوں نے جس طرح بطور وزیرِ اعلیٰ کام کیا ہے اس کی تاریخ پاکستان میں نہیں ملتی۔

انہوں نے قوم کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال کر اور موسم سے بے پرواہ ہوکر کام کیا لیکن آج ان کی محنت کے ثمرات یہ ہیں کہ انہیں نیب نے گرفتار کرلیا۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد کا کہنا تھا کہ ’قوم ملکی حالات دیکھ رہی ہے اور ان سے بہتر انداز میں واقف ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024