اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار نہیں کیے جارہے، صدر مملکت
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلقات استوار نہیں کیے جارہے اور نہ ہی کوئی ایسی بات زیر غور ہے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر ترکی روانگی سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور غزہ کا معاملہ ایسا ہے کہ پاکستان فلسطینوں کا ساتھ دیتا ہے کیونکہ غزہ اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کو دنیا میں نہیں دکھایا جاتا۔
اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد سے متعلق رپورٹ پر ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے یہ رپورٹ جاری کی وہ خود مطمئن نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی ‘افواہ’، ‘دال میں کچھ کالا’ کی بحث جاری
واضح رہے کہ اسرائیلی صحافی ایوی شیراف نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں دعویٰ کیا تھا کہ ‘اسرائیلی طیارے نے تل ابیب سے اسلام آباد کے لیے اڑان بھری جبکہ 10 گھنٹے بعد واپس تل ابیب کی پرواز کی’۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘طیارے کو ہوشیاری سے 5 منٹ کے لیے عمان میں اتارا گیا’۔
تاہم بعد ازاں سول ایوی ایشن اتھارٹی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی خبر کی تردید کی تھی۔
سول ایوی ایشن نے کہا تھا کہ اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد افواہ ہے، اسرائیلی طیارہ پاکستان کے کسی ائیر پورٹ پر نہیں اترا۔
صحافیوں سے گفتگو میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کی وجہ سے ترکی میں جمہوریت کی جیت ہوئی اور دنیا کی سازشوں کے باوجود وہاں جمہوریت چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترک ہمارے دوست اور بھائی ہیں، پاکستان اور ترکی کے تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے لیے ترک حکام سے ملاقاتیں جاری رہیں گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کا اہم دوست ہے اور رجب طیب اردوان کی دعوت پر ترکی جارہا ہوں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیراورفلسطین میں مظالم کودنیا کےسامنےلایا ہے جبکہ ترکی نے کشمیرسمیت ہرمعاملے پرپاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اس میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہے اور پاکستان سمجھتا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات بھی استوار رہیں اور اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔
اپنی حکومت کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت بہت مضبوط ہے، جو معاشی بحران آیا ہے اس میں حکومت کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ ہم سانس لینے کے قابل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا دوست ہے اور مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کرنے پر سعودی عرب کا مشکور ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب، پاکستان کو 3ارب ڈالر امداد دینے پر رضامند
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نومبر کے پہلے ہفتے میں چین جارہے ہیں جہاں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت ہوگی اور مثبت نتائج کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار کے بحرانوں سے نکلنے میں کچھ وقت لگے گا اور جلد ہی پاکستان تمام بحرانوں سے باہر آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں گورنر راج کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی ترقی کے لیے پیپلز پارٹی کو دعوت دی ہے کہ سندھ کے معاملات کو تعاون کے ذریعے درست کیا جائے۔