• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پاکستان، بھارت سے بات چیت سے گھبراتا نہیں، ترجمان دفتر خارجہ

شائع October 25, 2018
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت سے بات چیت سے گھبراتا نہیں ہے اور بات چیت کے ذریعے ہی معاملات کو حل کیا جاسکتا ہے۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ڈاکٹر محمد فیصل نے وزیر اعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب پر بات چیت کی اور بتایا کہ عمران خان کا دورہ سعودی عرب انتہائی کامیاب رہا اور سعودی عرب نے 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کا پیکیج دیا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ وزیرا عظم 2 سے 5 نومبر کو سرکاری دورے پر چین جائیں گے، یہ عمران خان کا بطور وزیر اعظم پہلا دورہ چین ہوگا، جہاں وہ چینی صدر شی جن پنگ اور اپنے ہم منصب سے ملاقاتیں کرے گی۔

مزید پڑھیں: مزید اقتصادی پیکجز کیلئے دیگر 2 ممالک سے رابطے میں ہیں، عمران خان

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم اپنے دورے کے دوران شنگھائی میں کانفرنس میں بھی خصوصی شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب گئے تھے، جہاں پاکستان کو ایک اچھا اقتصادی پیکیج ملا تھا۔

اس بارے میں وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کہا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے اچھا اقتصادی پیکج مل جانے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جبکہ مزید اقتصادی پیکج کے حصول کے لیے دیگر 2 دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

پاکستان مقبوضہ کشمیر میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے

بریفنگ کے دوران وزیر اعظم نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے حوالے سے بتایا کہ قابض بھارتی فوج نے 20 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں اور پاکستان کشمیر میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے کشمیر میں ریاستی جبر جاری ہے اور حالیہ واقعات میں ضلع کلگام میں ایک ہی روز میں 8 کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کاریاستی جبر جاری، مزید 8 کشمیری جوان جاں بحق

ڈاکٹر محمد فیصل نے بریفنگ میں بتایا کہ بھارتی شہریوں کی جانب سے پاکستانی پانی میں کشتی کو یرغمال بنائے جانے کا علم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت سے بات چیت سے گھبراتا نہیں ہے، بات چیت کے ذریعے ہی معاملات حل کیے جاسکتے ہیں۔

قندھار حملے پر لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہیں

بریفنگ کے دوران افغانستان کے معاملے پر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان اور امریکا، افغانستان میں دیرپا امن کے لیے کوشاں ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان قندھار واقع کی شدید مذمت کرتا ہے، افغانستان کی جانب سے قندھار واقع پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، افغانستان نے تاحال کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ قندھار حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

مزید پڑھیں: 'قندھار حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد ہیں'

خیال رہے کہ 18 اکتوبر کو افغانستان کے صوبے قندھار میں داخلی حملے کے نتیجے میں صوبے کے گورنر زالمے ویسا، صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالرازق اور صوبائی انٹیلی جنس چیف عبدالموہمن ہلاک ہوگئے تھے۔

اس حملے کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے دعویٰ کیا تھا کہ قندھار دھماکے میں ہلاک ہونے والے پولیس کمانڈر جنرل عبدالرازق کے خلاف منصوبہ پاکستان میں بنایا گیا۔

پاکستان ملکی مفادات کی خاطر اقدامات کرتا رہے گا

بریفنگ کے دوران ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان پر کسی ملک کی جانب سے کسی دباؤ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پاکستان اپنے ملکی مفادات کی خاطر اقدامات کرتا آیا ہے اور آگے بھی کرتا رہے گا۔

یاد رہے کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے ایک بیان دیا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان ہمارے دیے گئے ہدف کو حاصل کرے گا۔

مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ‘ہماری توقعات یہ ہیں کہ پاکستان اپنی مغربی سرحد میں دہشت گردوں کو محفوظ پناہ نہیں دے گا، ہم اس سے مزید واضح پیغام نہیں دے سکتے’۔

یہ بھی پڑھیں: امید ہے پاکستان ہمارے دیے گئے ہدف کو پورا کرے گا، امریکا

انہوں نے کہا تھا کہ ‘اگر پاکستان اس کو پورا نہیں کرتا اور ان کاوشوں کے لیے وہ مخلص نہیں ہوا تو اس پر ذمہ داری عائد کی جائے گی’۔

ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ پالیسی کے تحت برادر مسلم ممالک میں بہتر تعلقات کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کے درمیان سیکیورٹی معاہدے پر تبصرہ نہیں کریں گے، یہ دونوں ممالک کا آپسی معاملہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024