کراچی: خاتون 'ہراساں' کیے جانے پر چلتی ٹیکسی سے کود گئیں
کراچی: شارع فیصل پر آن لائن ٹیکسی کے ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے پر خاتون چلتی کار سے کود گئیں۔
سٹی پولیس اور ضلع جنوبی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ڈاکٹر سمیع اللہ سومرو نے بتایا کہ واقعہ صدر تھانے کی حدود میں شارع فیصل پر پیش آیا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں آن لائن ٹیکسی سروس کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔
سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ خاتون نے مذکورہ ٹیکسی سروس گلشن اقبال سے حاصل کی تھی اور جب وہ ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے سامنے پہنچی تو وہ کار سے کود گئیں۔
مزید پڑھیں: پشاور: خاتون ٹیکسی ڈرائیور کا ’قاتل‘ شوہر گرفتار
انہوں ںے بتایا کہ پولیس اطلاع ملتے ہی وقوعہ پر پہنچی، اور ڈرائیور اور خاتون کو تھانے میں منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق خاتون نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا کہ ڈرائیور کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر کار سے کود گئیں تھی تاہم انہیں چوٹیں نہیں آئیں۔
دوسری جانب ڈرائیور نے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔
تاہم ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ صدر پولیس نے خاتون کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 354 کے تحت واقعہ کا مقدمہ نمبر (2018/272) درج کرلیا۔
علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ شارع فیصل پر ایک گاڑی کو روک کر اس کے ڈرائیور کو باہر آنے کا کہہ رہے ہیں جبکہ ساتھ ہی متاثرہ خاتون بھی موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کریم نے پاکستان میں خواتین ڈرائیورز بھی متعارف کرادیں
اسی دوران ویڈیو بنانے والے کو کچھ خواتین کی جانب سے متاثرہ خاتون کی ویڈیو بنانے سے روکا جاتا ہے جبکہ اسی دوران پولیس کو بلانے کے حوالے سے لوگوں کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔
ایک اور ویڈیو میں متاثرہ خاتون کو کمرے کے سامنے بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ ڈرائیور پر شبہہ ہونے کے بعد کار سے کود گئیں تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے ان کی شکایت سنی ہے اور ابتدائی رپورٹ درج کرلی ہے۔