• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

جمال خاشقجی کے قتل پر سعودیہ کی حمایت کرنے والے ٹوئٹر اکاؤنٹس بند

شائع October 20, 2018

رواں ماہ اکتوبر کے آغاز میں ترکی کے شہر استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہونے اور بعد ازاں قتل کیے گئے صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر جہاں دنیا بھر نے سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

وہیں ٹوئٹر پر ایسے سیکڑوں اکاؤنٹس تھے، جو دن رات اور لمحہ بہ لمحہ سعودی حکومت کی حمایت کرتے نظر آئے۔

ٹوئٹر پر موجود ایسے اکاؤنٹس کی حتمی تعداد تو سامنے نہیں آ سکی، تاہم اطلاعات ہیں کہ ایسے اکاؤنٹس کی تعداد سیکڑوں میں تھی۔

‘بزنس انسائیڈر’ کے مطابق ٹوئٹر پر جمال خاشقجی کے لاپتہ اور قتل کیے جانے کے معاملے پر سعودی حکومت کی حمایت اور تعریف کرنے والے ایسے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی امریکی ٹی وی چینل ‘این بی سی’ نے نشاندہی کی تھی۔

این بی سی نے ٹوئٹر کو ایسے سیکڑوں اکاؤنٹس سے متعلق آگاہ کیا تھا، جن کے ذریعے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی حکومت کی حمایت کی جا رہی تھی۔

این بی سی کی نشاندہی کے بعد ٹوئٹر نے ایسے سیکڑوں اکاؤنٹس کو بند کردیا، ساتھ ہی سماجی ویب سائیٹ نے دعویٰ کیا کہ وہ ایسے اکاؤنٹس سے خود بھی باخبر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جمال خاشقجی کا قتل: محمد بن سلمان کی بادشاہت خطرے میں پڑگئی؟

بزنس انسائیڈر کے مطابق ٹوئٹر نے رابطہ کرنے پر اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے سیکڑوں اکاؤنٹس کو بند کردیا۔

ساتھ ہی ٹوئٹر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ ایسے اکاؤنٹس سے باخبر تھا۔

ٹوئٹر نے مزید وضاحت کی کہ جن اکاؤنٹس کے ذریعے سعودی حکومت کی حمایت کی گئی وہ ‘بوٹ’ اکاؤنٹس تھے، جو اسپیم اکاؤنٹ کہلاتے ہیں، جنہیں ہیکرز اور اسی طرح کا کام کرنے والے دیگر افراد چلاتے ہیں۔

ٹوئٹر کے مطابق ایسے ہی اکاؤنٹس 2016 میں امریکی انتخابات کے ذریعے بھی چلائے گئے تھے اور ایسے اکاؤنٹس کو حکومت کا تعاون حاصل نہیں ہوتا۔

رپورٹس کے مطابق ان اکاؤنٹس کے ذریعے یہ پیغامات پھیلانے کی کوشش کی گئی کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں۔

خیال رہے کہ جمال خاشقجی رواں ماہ اکتوبر کے آغاز میں ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے، اگرچہ ترک حکومت اور پولیس نے پہلے ہی ان کو قتل کیے جانے کی تصدیق کی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ انہیں سعودی حکومت نے قتل کروایا۔

تاہم سعودی عرب مسلسل انکار کرتا رہا تھا، لیکن 20 اکتوبر کو سعودی حکومت نے تسلیم کیا کہ جمال خاشقجی کو قونصلیٹ خانے میں دوران تفتیش جھگڑا ہونے پر قتل کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024