• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

توہین عدالت: ویب چینل کے مالک اور پروڈیوسر ریمانڈ پر جیل منتقل

شائع October 18, 2018
نیا پاکستان ڈاٹ ٹی وی کے مالک ہنس مسرور — فوٹو بشکریہ: فیس بک
نیا پاکستان ڈاٹ ٹی وی کے مالک ہنس مسرور — فوٹو بشکریہ: فیس بک

انسداد دہشت گردی عدالت نے عدلیہ کے خلاف توہین آمیز پروگرام نشر کرنے پر ویب چینل کے مالک اور پروگرام پروڈیوسر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا۔

عدلیہ کے خلاف توہین آمیز پروگرام کیس کی سماعت کو انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سید کوثر عباس زیدی نے کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے فیصل رضا عابدی کا انٹرویو کرنے والی ویب سائٹ کے خلاف کیس میں دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

تھانہ سیکریٹریٹ پولیس انسداد دہشت گردی عدالت میں ملزمان ہنس مسرور اور احسن سلیم کو پیش کیا۔

مزید پڑھیں: سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

واضح رہے کہ ہنس مسرور انٹرنیٹ پر چلنے والے چینل نیا پاکستان ڈاٹ ٹی وی کے مالک ہیں جبکہ احسن سلیم پروڈیوسر ہیں۔

ملزمان نے عدالت میں پیش ہوکر اعتراف جرم کرلیا جس کے بعد پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔

عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

کیس کا پس منظر

فیصل رضا عابدی نے ایک ویب ٹی وی کے پروگرام کے دوران عدلیہ اور چیف جسٹس کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

تاہم چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے فیصل رضا عابدی کی جانب سے مبینہ طور پر عدلیہ مخالف بیان دینے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد کیس سپریم کورٹ کے دوسرے بینچ کو بھجوا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ججز کے خلاف نازیبا زبان، فیصل رضا عابدی کی عبوری ضمانت منظور

بعد ازاں پولیس کی جانب سے فیصل رضا عابدی کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ ایف آئی اے اور پولیس ان کے خلاف علیحدہ علیحدہ تحقیقات کر رہی تھی۔

ایف آئی اے میں درج ہونے والے مقدمے کے مطابق ویب چینل 'نیا پاکستان' پر 2 جولائی کو نشر ہونے والے پروگرام 'صبح صبح نیا پاکستان' میں فیصل رضا عابدی نے ارادی طور پر اور مذموم مقاصد کے تحت چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف نازیبا اور توہین آمیز زبان استعمال کی جو حکومت، عوام اور معاشرے میں خوف اور دہشت پھیلانے کے مترادف ہے۔

علاوہ ازیں 10 اکتوبر کو فیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے، جس کے بعد انہیں دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: فیصل رضا عابدی 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

11 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصل رضا عابدی کی اخراج مقدمہ اور عبوری ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

تھانہ سیکریٹریٹ پولیس نے دو روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر فیصل رضا عابدی کو ڈسٹرکٹ سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا۔

ڈسٹرکٹ سیشن جج نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا۔

جس کے بعد آج (18 اکتوبر کو) اسی کیس میں تھانہ سیکریٹریٹ نے فیصل رضا عابدی کا انٹرویو نشر کرنے والے ویب چینل کے مالک اور پروڈیوسر کو پیش کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024