ایتھوپیا: کابینہ میں دفاع، سمیت اہم وزارتیں خواتین کو سونپ دی گئیں
ایتھوپیا کے وزیراعظم آبی احمد نے کابینہ میں کمی کرتے ہوئے اہم وزارتوں کے قلمدان خواتین اراکین کو سونپ دی ہیں۔
وزیراعظم آبی محمد کے چیف آف اسٹاف فتسم آریغا نے کہا کہ 20 رکنی کابینہ میں خواتین نے اہم پوزیشن حاصل کی ہیں جن میں نئی وزارت پیس ٹو اوورسی دی فیڈرل پولیس اینڈ انٹیلی جنس ایجنسیز بھی شامل ہے۔
ایتھوپیا اپنی کابینہ میں صنفی برابری رکھنے والے روانڈا کے بعد افریقا کا دوسرا ملک بن گیا اور دنیا بھر میں یہ اعزاز حاصل کرنے والا واحد ملک ہے۔
فتسم آریغا نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ‘خواتین کو اہم وزارتون کے قلم دان سونپ دیے گئے ہیں جس میں امن، تجارت، صنعت اور دفاع بھی شامل ہے’۔
وزیر دفاع عائشہ محمد پہلی خاتون ہوں گی جو یہ عہدہ سنبھال لیں گی۔
عائشہ محمد اس سے قبل تعمیرات کی وزیر تھیں اور اس سے قبل سیاحت کے محکمے کی انچارج تھیں، ان کا تعلق خشک سالی اور غربت زدہ خطے سے ہے اور کسی وقت میں وہ اپنے خطے میں قدرتی آفات کے حوالے سے دفتر کی سربراہی کررہی تھیں۔
ایتھوپیا کی گزشتہ کابینہ 28 وزرا پر مشتمل تھی جن میں صرف 5 خواتین وزرا تھیں۔
افریقہ کا ایک اور ملک کینیا میں بھی دفاع کی وزیر خاتون ریچل اومامو ہیں جبکہ جنوبی افریقہ میں گینا بسا، کیپ ویرد، مڈغاسکر، ساؤ ٹوم اور پرنسپ، گیبون، نائیجیریا اور وسطی جمہوری افریقہ بھی ماضی میں بھی اس عہدے پر خواتین کو مقرر کیا جا چکا ہے۔
خیال رہے کہ ایتھوپیا میں یہ ڈرامائی اصلاحات آبی محمد نے حکومت کے خلاف 2 برس کے احتجاج اور سابق حکمران کے اچانک استعفیٰ کے نتیجے میں رواں سال اپریل میں منصب سنبھالنے کے بعد عمل میں لا رہے ہیں۔
وزیراعظم کی جانب سے جیل میں قید افراد کی رہائی، ایریٹریا کے ساتھ دو دہائیوں سے جاری تنازع کے اختتام، ملک میں پابندی کے شکار گروپس کو واپسی کی اجازت اور ریاستی ملکیت میں شامل صنعتوں کو نجی ہاتھوں میں فروخت کرنے جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔
یہ خبر 17 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی