• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm

پشاور یونیورسٹی: فیسوں میں اضافے کے خلاف طلبا کا احتجاج، 5 زخمی، متعدد گرفتار

پشاور یونیورسٹی میں فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے 20 طلبا کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ پولیس کے لاٹھی چارج سے 5 طالبِ علم زخمی ہوگئے۔

یونیورسٹی میں بڑی تعداد میں طلبا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کررہے تھے کہ اس دوران انتظامیہ کی طرف سے ان سے مذاکرات کیے گئے جو ناکام ہوگئے۔

صورتِ حال کو قابو کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی، تاہم طلبا نے پولیس نفری کے آتے ہی نعرے بازی شروع کردی۔

پشاور یونیورسٹی اس وقت میدانِ جنگ بن گئی جب پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والے طلبا پر لاٹھی چاج کا آغاز کیا گیا۔

مزید پڑھیں: خراب منصوبہ بندی کس طرح پشاور کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے؟

اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھیاں برسانا شروع کردیں، جس سے 5 طلبا زخمی ہوگئے۔

بعدِ ازاں پولیس نے مظاہرین کی گرفتاری شروع کرتے ہوئے 20 طلبا کو حراست میں لے لیا، تاہم گرفتار طلبا رہنما مظاہرین کو پُرامن احتجاج کی تلقین کرتے رہے۔

سیاسی جماعتوں کا ردِ عمل

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے پشاور میں طلبا پر لاٹھی چارج کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

اے این پی کے ترجمان زاہد خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تعلیم اور تبدیلی کی بات کرتی ہے، اور تبدیلی یہ آئی ہے کہ طلبا پر لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی غیر سیاسی پولیس کا بھیانک چہرہ سب کے سامنے ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر طلبا پر تشدد کا سلسلہ بند نہ ہوا تو سیاسی جماعتیں مظاہرین کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوجائیں گی۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کی جانب سے بھی پشاور یونیورسٹی کے طلبا پر پولیس تشدد کی مذمت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور : میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ کی تاریخ تیسری مرتبہ تبدیل

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ طلبا پر ڈنڈے برسا کر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا۔

امیر مقام کا کہنا تھا کہ فیسوں میں کمی کا مطالبہ جرم بنا دیا گیا جو قابلِ مذمت ہے، اگر عمران خان اپنے بچوں کی فیس دیتے تو انہیں غریب طلبا کے درد کا احساس ہوتا۔

لیگی رہنما نے پی ٹی آئی حکومت کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’نیازی حکومت کا ایجنڈا اور پالیسی غریبوں کی جیب پر ڈاکہ ڈالنا ہے، یہ حکومت غریبوں کے لیے بری خبر بن گئی ہے‘۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار طلبا کو فوری رہا کیا جائے اور فیسوں میں کمی کا مطالبہ بھی پورا کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 29 اپریل 2025
کارٹون : 28 اپریل 2025