جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ امبر ہیرڈ کے الزامات سے متعلق خاموشی توڑدی
ہولی وڈ سپر سٹار جونی ڈیپ نے اپنی سابقہ اہلیہ ایمبر ہیرڈ کی جانب سے لگائے گھریلو تشدد کے الزامات پر خاموشی توڑتے ہوئے انہیں مسترد کردیا۔
برطانوی میگزین جی کیو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جونی ڈیپ نے کہا کہ ’ میں سچائی چاہتا ہوں ،اور دنیا میں میرا صرف ایک ہی جنون ہے جو کہ سچ کی تلاش ہے۔‘
جونی ڈیپ کی طلاق 2017 میں ہوئی جب ان کی اہلیہ اور اداکارہ ایمبر ہرڈ نے ان پر گھریلو تشدد کے الزامات عائد کیے تھے تاہم جونی ڈیپ ان دعوؤں کو مسترد کردیا۔
ہولی وڈ کی سابقہ معروف جوڑی نے ایک بیان بھی جاری کیا تھا کہ ان کا تعلق شدید جذباتی اور مستحکم تھا لیکن کبھی بھی جسمانی یا جذباتی نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا ۔
مزید پڑھیں : ہولی وڈ اداکار جونی ڈیپ پر بیوی پر تشدد کا الزام
برطانوی میگزین سے بات کرتے ہوئے جونی ڈیپ نے اپنی سابقہ بیوی ایمبر پر جسمانی تشدد کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے ان الزامات کی تردید نہیں کی کیونکہ میں الزامات کی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہتا تھا۔
جونی ڈیپ کا کہنا تھا کہ ’ مجھے اس بات سے بہت زیادہ تکلیف پہنچی کہ مجھے ایسا ظاہر کیا گیا جس تک پہنچنا بھی میرے لیے مشکل ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ لیکن ایسے انسان کو نقصان پہنچانا جس سے آپ محبت کرتے ہوں؟ نہیں، میں ایسا کبھی نہیں کرسکتا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ایمبر ہرڈ سے علیحدگی سے قبل انہوں نے اپنی زندگی سے متعلق کتاب لکھنا شروع کی تھی۔
جونی ڈیپ کا شمار ہولی وڈ کے ان ستاروں میں ہوتا تھا جو فلم انڈسٹری میں سب سے زیادہ معاوضہ لیتے تھے لیکن حال ہی میں ان کی کئی فلمیں فلاپ ہوئی اور وہ اپنے زوال کو مشہور ناول ہنچ بک آف نوٹر ڈیم سے موازنہ کرتے ہوئے خود کو مرکزی کردار کواسموڈو قرار دیا۔
شادی اور فلموں میں ناکامی کے علاوہ جولائی میں ان کے سابقہ مینیجرز کی جانب سے کیے گئے مقدمے میں ہرجانے میں 8 کروڑ 40 لاکھ آسٹریلین ڈالر ادا کیے تھے جنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک دہائی میں کمائے گئے 88 کروڑ آسٹریلین ڈالر برباد کردیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : جونی ڈپ کو دس سال قید کا خطرہ
جونی ڈیپ کا کہنا تھا کہ ’ خطیر رقم ضائع ہوچکی ہے ، لوگ میرے خلاف ہر موقع پر مقدمہ کررہے ہیں، میرا کہنا ہے کہ یہ واضح ہے ،
انہوں نے مزید کہا کہ ’ میں جانتا ہوں کہ میں کبھی سنڈریلا نہیں بنوں گا، میں جانتا ہوں اور اسے قبول کرتا ہوں۔‘
جونی ڈیپ کا مزید کہنا تھا کہ ’ لیکن میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ اچانک مختصر وقت میں بہتر الفاظ کی کمی کی وجہ سے سنڈریلا اچانک ایک حیوان میں بدل گئی جو کواسموڈو ہے۔‘