• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

سلمان خان بوس و کنار کے بولڈ سین کیوں نہیں کرتے؟

شائع October 1, 2018
رومانٹک فلموں میں بھی وہ بوس و کنار کے مناظر نہیں کرتے، فلم میں نے پیار کیا کا ایک سین—اسکرین شاٹ
رومانٹک فلموں میں بھی وہ بوس و کنار کے مناظر نہیں کرتے، فلم میں نے پیار کیا کا ایک سین—اسکرین شاٹ

دیکھا جائے تو گزشتہ چند سال سے بولی وڈ فلموں میں بولڈ سین، آئٹم سانگس، بوس و کنار اور رومانوی مناظر کو بہت دکھایا جاتا ہے۔

فلموں کی کمائی اور شہرت حاصل کرنے کے لیے بولڈ سین کو فلموں کا حصہ سمجھا جانے لگا ہے، تاہم پھر بھی کئی ایسی فلمیں بھی ہوتی ہیں، جن میں رومانوی یا بوس و کنار کے مناظر شامل نہیں ہوتے۔

جن ہیروز کی فلموں میں زیادہ تر رومانوی اور بوس کنار کے مناظر نہیں ہوتے ان میں بولی وڈ کے خانز سلمان خان اور عامر خان سرفہرست ہیں۔

اگرچہ ان کی فلموں میں بولڈ اور رومانوی مناظر نہیں ہوتے، پھر بھی ان کی فلمیں نہ صرف سپر ہٹ جاتی ہیں، بلکہ ان کی ہی فلمیں بلاک بسٹر بھی بنتی ہیں۔

لیکن آخر ایسی کیا وجہ ہے کہ ان کی فلموں میں بولڈ مناظر شامل نہیں ہوتے؟

اس سوال کا جواب سلمان خان نے دیتے ہوئے پہلی بار انکشاف کیا کہ ان کی فلموں میں بوس و کنار جیسے سین سمیت بولڈ مناظر کیوں نہیں ہوتے اور انہوں نے اس بات سے بھی اتفاق نہیں کیا کہ فلموں میں جسم کی نمائش سے ہی کامیابی ممکن ہے۔

نشریاتی ادارے ‘پنک ولا’ کے مطابق ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں سلمان خان نے پہلی بار انکشاف کیا کہ وہ اپنی فلموں میں بولڈ مناظر کیوں نہیں شامل کرتے اور ان کے آگے ان کی کتنی اہمیت ہے۔

سلمان خان کے مطابق ان کی نظر میں فلموں میں جسم کی نمائش کرنا یا پھر ان میں انتہائی جسمانی رومانوی تعلقات کی منظر کشی کرنا فلموں کی کامیابی نہیں۔

دبنگ ہیرو کا کہنا تھا کہ ان کی فلموں میں یہ طریقہ استعمال نہیں کیا جاتا اور وہ اس چیز کو فلم کی کامیابی کی ضمانت بھی نہیں سجھتے۔

اداکار نے بوس و کنار اور رومانوی مناظر نہ فلمانے کی ایک وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ کئی سال قبل وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر میں انگریزی زبان کی ایک فلم دیکھ رہے تھے، جس میں بوس و کنار کے مناظر تھے۔

سلمان خان کے مطابق وہ فلم دیکھنے کے دوران جب بوس و کنار کے مناظر آئے تو ان کے اہل خانہ کو شرمساری کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ ایسے مناظر ختم ہونے کے بعد ان کے خاندان نے ایک بار پھر اس فلم کو دلچسپی سے دیکھنا شروع کردیا۔

دبنگ ہیرو نے وضاحت کی کہ ان کے کہنے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ ایسے مناظر کی فلموں میں کوئی ضرورت نہیں، تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی نظر میں جسم کی نمائش، بوس و کنار اور انتہائی بولڈ مناظر فلم کو کامیاب نہیں کرواسکتے۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے اپنی پہلی مرکزی فلم کا ایک واقعہ بھی بتایا اور کہا کہ جب ان سے ایک رومانوی منظر کہنے کا کہا گیا تو و شرما گئے تھے۔

ان کے مطابق جب انہیں ‘میں نے پیار کیا’ کے ایک سین کے دوران ہیروئن بھاگیا شری کے پاؤں پر بام لگانا پڑا تو انہوں نے شرم کے مارے اپنی آنکھیں بند کرلی تھیں۔

خیال رہے کہ سلمان خان کی پہلی فلم ‘بیوی ہو تو ایسی’ 1988 میں آئی تھی، اس میں وہ مرکزی ہیرو نہیں تھے۔

سلمان خان کی پہلی مرکزی فلم ‘میں نے پیار کیا’ 1989 میں آئی، جس میں ان کے ساتھ ‘بھاگیا شری’ نے جلوے بکھیرے۔

دبنگ ہیرو کو اپنے کیریئر کے ابتدائی سالوں میں ہی جاندار کہانی پر مبنی فیملی فلمیں دینے کی وجہ سے شہرت حاصل ہوئی اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے انڈسٹری کے داتا کہلائے جانے لگے۔

میں نے پیار کیا رومانوی فلم تھی—اسکرین شاٹ
میں نے پیار کیا رومانوی فلم تھی—اسکرین شاٹ

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024