• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

مرسڈیز کی نئی ای کیو سی الیکٹرک کار، سب سے منفرد

2 الیکٹرک موٹرز کے ساتھ ای کیو سی 450 کلومیٹرز کی رینج میں 300 کلو واٹ کی طاقت فراہم کرتی ہے
شائع October 3, 2018 اپ ڈیٹ October 4, 2018

حال ہی میں مرسڈیز نے اپنی نئی آل الیکٹرک ایس یو وی کی لانچنگ تقریب کے سلسلے میں دنیا بھر سے صحافیوں کو سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم آنے کی دعوت دی۔

ای کیو سی مرسڈیز کی نئی الیکٹرک ای کیو لائن کی پہلی گاڑی ہے، اس گاڑی کے حوالے سے میڈیا کا ردعمل خاصا مثبت نظر آیا۔

میرا خیال ہے کہ اس گاڑی کے ساتھ مرسڈیز بینز الیکٹرک موبیلٹی کے جہاں میں قدم رکھنے جارہی ہے۔

میرا اس گاڑی کے حوالے سے پہلا تاثر تو کافی مثبت ہے مگر آگے سے دیکھیں تو کچھ یقین سے نہیں کہا جاسکتا۔

یہ ایک حقیقی مرسڈیز ہے، نہ سائنس فکشن نہ ہی اسپیس شپ نمبر، بس ایک حقیقی بینز۔

ای کیو سی کے ڈیزائن کی باریکیاں اسے کراس اوور ایس یو وی کی کلاس میں شامل کردیتی ہیں۔ اس گاڑی میں تمام تر جدید سیفٹی فیچرز اور ڈرائیور اسسٹنٹینس سسٹمز موجود ہیں جو ہر مرسڈیز گاڑی کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔ گاڑی میں اسٹینڈرڈ ملٹی بیم ایل ای ڈی شامل ہیں، جنہیں ری ڈیزائن کیا گیا ہے تا کہ یہ رات کے وقت سامنے سے آرہے ڈرائیور کی آنکھیں چندھیائے بنا زیادہ سے زیادہ روشنی فراہم کرسکیں۔

مرسڈیز کے روبرٹ لیسنیک کہتے ہیں کہ پہلی بار ہیڈلائٹس کو گرل کے ساتھ جوڑا گیا ہے اور آپ کے ذہن میں یہ سوال بھی ابھر سکتا ہے کہ بھلا ایک الیکٹرک کار میں گرل کا کیا کام لیکن پریشانی یہ ہے کہ اگر گاڑی سے تمام چیزیں نکال دیں گے تو گاڑی کا اگلا حصہ بدصورت نظر آئے گا اور مرسڈیز کے لیے یہ بات بلاشبہ ناقابل برداشت ہے۔

ای کیو سی میں 2 الیکٹرک موٹرز شامل ہیں، ایک اگلے حصے میں ہے جبکہ دوسری پچھلے ایگزل میں نصب ہے۔

ہر ایک کومپیکٹ موٹر یونٹ میں ڈفرینشیل کے ساتھ ایک فکسڈ ریشو ٹرانسمیشن شامل ہے۔ جو اسے پھر گاڑی کے نچلے حصے میں نصب 80 کلو واٹ فی گھنٹہ کی لیتھیم ای اون بیٹری سے منسلک کردیتا ہے۔

یوریپین ڈرائیونگ سائیکل ایمیشن ٹیسٹ کے مطابق، ای کیو سی 450 کلومیٹرز کی رینج کے ساتھ 300 کلوواٹ کی طاقت فراہم کرتی ہے۔

یہ گاڑی اپنی برقی طاقت سے 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ٹاپ اسپیڈ فراہم کرتی ہے۔

اسٹینڈرڈ ورژن کے ساتھ ، اسپورٹی طرز کے شوقین خریداروں کے لیے اے ایم جی لائن پیکیج بھی دستیاب ہوگا۔ اس میں کچھ ڈیزائن کی تبدیلیاں ہوں گی اور 21 انچز تک کے الوئے وہیل بھی ہوں گے مگر ٹیکنالوجی کے اعتبار سے یہ ہوبہو ایک عام ای کیو سی جیسی ہوگی۔

سائیڈ سے دیکھیں تو ای کیو سی جی ایل ای جیسی نظر آتی ہے مگر اس کا اگلا حصہ کافی مختلف ہے۔

گاڑی کے اندرونی حصے پر نگاہ ڈالنے پر بھی یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ یہ ایک الگ قسم کی مرسڈیز ہے۔ اسٹٹگارٹ میں موجود ڈیزائنرز نے ای کیو سی کو ایک بالکل ہی منفرد کردار دینے کے لیے کئی نئے خیالات کو حقیقت کو روپ دیا ہے۔

مرسڈیز کے ہارٹموٹ سنک وٹز کہتے ہیں، مرسڈیز کے ایئر وینٹس عام طور پر گول ہوتے ہیں۔ اس گاڑی میں 3 سے 4 گول بڑے ایئر وینٹس مستطیل یا ریکٹینگولر اسکرینز کے مقابلے میں ابھرے ہوئے اور نمایاں نظر آتے ہیں۔

یہ ایئروینٹس ڈیجیٹل دنیا کے سرکٹ بورڈز سے متاثر نظر آتے ہیں جس کی وجہ ان کے کناروں پر گلابی مائل سنہری رنگ ہونا ہے۔

ای کیو سی میں مرسڈیز کا نیا یوزر ایکسپیرئنس انفونٹینمنٹ سسٹم شامل ہے جو گاڑی کے متعلق دیگر مخصوص معلومات فراہم کرتا ہے، جیسے بیٹری لیول اور اینجری فلو۔

کل ملا کر دیکھیں تو گاڑی کا اندرونی حصہ لگژری سے بھرپور ماڈرن محسوس ہوتا ہے۔

ای کیو سی اگلی گرمیوں میں فروخت کے لیے مارکیٹ میں لائی جائے گی، تاہم مرسڈیز نے اس گاڑی کی قیمت تاحال طے نہیں کی ہے۔

یہ تحریر ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے اشتراک سے تحریر کی گئی۔

ترجمہ: ایاز احمد لغاری —ایڈیٹر : فرحان محمد خان