• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

افغان حل میں پاکستان کا کردار کلیدی ہے، امریکا

شائع September 20, 2018

واشنگٹن: امریکی فوجی سربراہ کے مختلف دوست ممالک کے حالیہ دورہ کے بعد پینٹاگون کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو افغانستان کے معاملات کے حل کا حصہ بننا ہوگا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل جوزف ڈنفرڈ کے ان ممالک کے دورے کا مقصد اتحاد کو تقویت پہنچانا اور قائم رکھنا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین نے رواں ماہ کے آغاز میں اسلام آباد کا دورہ کیا کیونکہ پاکستان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگست 2017 میں پیش کی گئی جنوبی ایشیائی پالیسی کا اہم ترین حصہ ہے اور اسے افغانستان کے حل میں کردار ادا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مائیک پومپیو کا دورہ پاکستان، ڈو مور یا کچھ اور؟

خیال رہے کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ نے رواں ماہ کے آغاز میں اسلام آباد کا ایک روزہ دورہ کیا تھا، جس میں انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے علاوہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی تھی۔

رپورٹ میں اس ملاقات کے دوران کیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’بیان سے زیادہ عمل کی اہمیت ہے، چنانچہ پاکستانی رہنماؤں نے امریکا کے ساتھ تعلقات کے نئے آغاز پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔'

جنرل ڈنفرڈ کے حوالے سے رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ 'افغان معاملات کو حل کرنے کے لیے ہم طالبان کو مذاکرات کی میز پر دیکھنا چاہتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان، طالبان کو امن عمل میں شامل کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔'

مزید پڑھیں: پومپیو کا پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات پر زور، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ

اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے چند روز قبل پاکستان نیوی چیف ایڈمرل ظفر محمود نے کہا تھا کہ اسلام آباد کے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات بتدریج بہتر ہو رہے ہیں اور اب یہ محض امداد پر منحصر نہیں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا مقصد صرف امریکی امداد حاصل کرنا نہیں ہے، ہم سیکیورٹی امداد کے ساتھ یا بغیر امریکا سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں اور امریکی امداد کے بغیر بھی کام کرسکتے ہیں۔

پینٹاگون کی جاری کردہ رپورٹ میں دونوں امریکی عہدیداروں کے دورہ بھارت کا بھی تذکرہ ہے اور بتایا گیا کہ بھارتی حکام سے ملاقات کے دوران خطے اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا مثلاً افغانستان، شمالی کوریا اور دہشت گردی وغیرہ۔

یہ بھی پڑھیں: مائیک پومپیو، جنرل جوزف ڈنفرڈ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد بھارت روانہ

بعد ازاں امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس اور جنرل ڈنفرڈ نے کابل کا اچانک دورہ بھی کیا اور وہاں موجود امریکی عہدیداروں اور افغان حکام سے ملاقات کی۔

غیر اعلانیہ کیا جانے والا یہ دورہ خطے کے بارے میں تشکیل دی جانے والی پالیسی سے متاثر ہونے والے افراد کی آرا سننے کا بہترین موقع تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024