• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

کے الیکٹرک حفاظتی معیارات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام، نیپرا

شائع September 17, 2018

کراچی میں بجلی کے تاروں سے 8 سالہ بچے کے زخمی ہونے کے معاملے میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی۔

نیپرا کے جاری بیان میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک برقرار رکھنے اور حفاظتی معیارات پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہوا۔

ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا تھا کہ نیٹ ورک میں ناکامی کے باعث 8 سالہ بچہ محمد عمر حادثے کا شکار ہوا، واقعے کے حوالے سے نیپرا کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے احسن آباد میں 8 سالہ لڑکے پر ہائی ٹیشن تار گرنے سے بازو ضائع ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: کے الیکٹرک افسران ضمانت مسترد ہونے پراحاطہ عدالت سے فرار

خیال رہے کہ کراچی کے علاقے احسن آباد میں بچے پر ہائی ٹیشن تار گرنے کا واقعہ 24 اگست کو پیش آیا تھا۔

نیپرا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے ناقص حفاظتی اقدامات اور مرمتی کام نہ ہونے پر فوری کارروائی کی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کے الیکٹرک کو حادثے سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی لیکن کے الیکٹرک نے حادثے سے متعلق جواب جمع نہیں کرایا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے اختتام پر میڈیا میں یہ واقعہ رپورٹ ہوا تھا کہ احسن آباد کے سیکٹر 4 کے رہائشی 8 سالہ عمر کو گھر کی چھت پر کھیلتے ہوئے 11 ہزاروولٹ کی کیبل سے کرنٹ لگا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بچے کے بازو ضائع ہونے کا معاملہ، کے الیکٹرک ملازمین کا جوڈیشل ریمانڈ منظور

کرنٹ لگنے کے بعد اس کے دونوں بازو شدید متاثر ہوئے اور ڈاکٹرز کو اس کی جان بچانے کے لیے دونوں بازو کاٹنے پڑے تھے۔

جس کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک حکام سے واقعے پر وضاحت اور کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تھی۔

مذکورہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے نا صرف واقعے کا مقدمہ درج کیا تھا بلکہ 31 اگست کو سائٹ سپر ہائی وے پولیس نے بچے کو کرنٹ لگنے کے واقعہ پر غفلت برتنے کے الزام میں کے الیکٹرک گڈاپ کے دفتر پر چھاپہ مار کر 7 ملازمین کو حراست میں لے لیا تھا۔

کے الیکٹرک نے احسن آباد حادثے میں بجلی کے تار گرنے کے واقعے میں بچے کے بازو سے محروم ہونے کا ذمہ دار کنڈا عناصر کے غیر قانونی اقدامات کو قرار دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: کرنٹ لگنے سے بچے کے ہاتھ ضائع ہونے کا معاملہ، کے الیکٹرک کے 7 ملازمین گرفتار

یکم ستمبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے تفتیشی افسر کی استدعا پر بچے کے بازو ضائع ہونے کےمعاملے میں کے الیکٹرک کے زیر حراست ملازمین کا 4 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا۔

15 ستمبر کو کراچی میں 8 سالہ بچے کے دونوں بازوؤں سے محروم ہونے کے کیس میں عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی، جس کے بعد وہ احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024