متنازع لباس پہن کر گلوکاری کرنے والی لیڈی گاگا کی پہلی فلم
امریکا کی پاپ گلوکارہ 34 سالہ لیڈی گاگا ویسے تو شہرت میں کسی سے کم نہیں، وہ جہاں متنازع لباس پہن کر اسٹیج پر گانوں کی پرفارمنس کرتی نظر آتی ہیں۔
وہیں لیڈی گاگا پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ وہ تشدد پر ابھارنے والے مناظر کو بھی اپنے میوزک کنسرٹ کے ذریعے پیش کرتی ہیں۔
متنازع لباس، تشدد پر ابھارنے والے مناظر اور منفرد فیشن اسٹائل اپنا کر دنیا بھر کے لوگوں کو اپنا دیوانہ بنانے والی لیڈی گاگا کے کیریئر اور تنازعات پر اگرچہ ویب اسٹریمنگ ویب سائیٹ ’نیٹ فلیکس’ دستاویزی فلم بھی جاری کر چکی ہے۔
تاہم اب وہ پہلی بار کسی ہولی وڈ فلم میں ایک ایسی نوجوان گلوکارہ کا کردار ادا کرتی نظر آئیں گی، جو دوسرے گلوکار کی محبت میں گرفتار ہوجاتی ہیں۔
ہولی وڈ رپورٹر نے اپنی خبر میں بتایا کہ لیڈی گاگا کی پہلی ہولی وڈ فلم ’اے اسٹار از بارن’ کا ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں شاندار پریمیئر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈی گاگا کی ڈاکیومینٹری فلم کے کلپس جاری
جہاں اس فلم سے لیڈی گاگا ڈیبیو کرنے جا رہی ہیں، وہیں فلم ساز بریڈلی کوپر بھی اس کے ذریعے ڈائریکٹنگ اور اسکرین پلے سمیت پروڈیوسنگ کا بھی ڈیبیو کرنے جا رہے ہیں۔
یہ فلم 1937 میں بننے والی امریکی فلم کا آفیشل ریمیک ہے، اس سے زیادہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ اس کا پہلا ریمیک 1976 میں بنایا گیا تھا، اب اسی فلم کا ریمیک تیسری بار بنایا جا رہا ہے۔
فلم کی کہانی کو تبدیل نہیں کیا گیا۔
جہاں فلم میں لیڈی گاگا نے ایک گلوکارہ کا کردار ادا کیا ہے، وہیں حقیقی زندگی میں گلوکاری کرنے والی اداکارہ فلم میں میوزک کنسرٹ بھی کرتی نظر آتی ہیں۔
مزید پڑھیں: لیڈی گاگا خوف میں مبتلا،کانسرٹ منسوخ
ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں اپنی فلم کے پریمیئر کے دوران صحافیوں سے بات چیت کے دوران لیڈی گاگا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بالآخر ان کا خواب پورا ہوگیا اور انہوں نے اداکاری کے شعبے میں قدم رکھ دیا۔
لیڈی گاگا نے بتایا کہ اداکاری کرنا ان کا بچپن کا خواب تھا، جو اب جاکر پورا ہوا۔
’اے اسٹار از بارن’ کو آئندہ ماہ 12 اکتوبر کو سینما گھروں کی زینت بنایا جائے گا۔