• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سندھ ہائیکورٹ کا یونیورسٹی طالبہ کو ہراساں کرنے پر نوٹس

شائع September 6, 2018

سندھ ہائی کورٹ نے شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی (ایس بی بی یو) نوابشاہ میں طالبہ کو جنسی ہراساں کرنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔

رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق عدالت کے معزز چیف جسٹس نے طالبہ فرزانہ جمالی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا نوٹس لیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے مقامی اخبار کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج شہید بے نظیر آباد، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی بے نظیر آباد سے رپورٹ طلب کرلی۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے نوابشاہ یونیورسٹی میں طالبہ کو ہراساں کرنے کی رپورٹ طلب کرلی

معزز عدالت کے چیف جسٹس کی جانب سے حکم دیا گیا ہے کہ متعلقہ حکام 3 دن میں اس معاملے پر رپورٹ پیش کریں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ 2 ستمبر کو ‘شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی’ (ایس بی بی یو) نوابشاہ کے شعبہ انگریزی میں سال آخر کی طالبہ فرزانہ جمالی نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ایک پروفیسر گزشتہ 55 ماہ سے ہراساں کر رہے ہیں۔

فرزانہ جمالی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں شعبے کے پروفیسر عامر خٹک ہراساں کرتے آ رہے ہیں جبکہ ان کے رویے سے تنگ آکر انہوں نے اپنے والد سے شکایت بھی کی، جنہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر (وی سی) سے ملنے کی کوشش کی، تاہم انہیں ملنے نہیں دیا گیا۔

فرزانہ جمالی نے بتایا تھا کہ پہلے تو یونیورسٹی کے وی سی ان سے اور ان کے والد سے ملنے کے لیے تیار نہیں تھے، تاہم بعد ازاں انہوں نے ہمیں کہا کہ اس معاملے کو یہیں ختم کردیں۔

طالبہ کے مطابق پروفیسر کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے معاملے پر ان کے والد خاموش نہیں بیٹھے اور انہوں نے وائس چانسلر کو کہا تھا کہ وہ اس معاملے کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 'مجھے ایک 15 سالہ لڑکے نے ہراساں کرنے کی کوشش کی'

فرزانہ جمالی نے بتایا تھا کہ بعد ازاں عامر خٹک اور یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کے والد پر جھوٹا الزام لگایا اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرواکر انہیں گرفتار کروادیا۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ کی طالبہ فرزانہ جمالی کو پروفیسر کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور ایک ہفتے میں معاملے کی رپورٹ طلب کی تھی۔

وزیر اعلیٰ نے واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ہی خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024