• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

‘پاکستان میں تاحال 18 لاکھ 90 ہزار افغان مہاجرین موجود‘

شائع August 29, 2018

پشاور: ملک میں موجود افغان شہریوں سے متعلق تفصیلات سامنے آئیں ہیں، جن کے مطابق پاکستان میں تاحال 10 لاکھ 40 ہزار رجسٹر افغان پناہ گزینوں کے علاوہ 8 لاکھ 50 ہزار کارڈ ہولڈر افغان شہری موجود ہیں۔

تھائی لینڈ کے 16 رکنی وفد نے نوشیرہ میں قائم رجسٹریشن کارڈ موڈی فیکیشن سینٹر فار افغان پناہ گزین کا دورہ کیا جس میں مختلف وزارتوں کے سینئر افسران بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا افغان پناہ گزینوں کے قیام میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ

غیر ملکی وفد کی قیادت محکمہ برائے بین اقوامی نتظیم (تھائی لینڈ) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پیچ ہٹ بونسود کررہے تھے۔

پاکستانی حکام نے وفد میں شامل وزرات داخلہ، قومی سلامتی کونسل، تھائی پولیس، امیگیرشن بیورو، سماجی بہبود اور ہیومن سیکیورٹی کے افسران کو افغان رجسٹریشن کے مراحل سے متلعق بریف کیا۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل افغان پناہ گزین وقار نے وفد کو افغان پناہ گزین سے متعلق حکومتی پالیسی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔

انہوں نے وفد کو بتایا کہ آر سی ایم سسٹم 2002 سے فعال ہے اور واپس جانے والے افغان پناہ گزین کو سہولیات فراہم کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سال 2002 میں روایتی نظام متعارف کرایا گیا لیکن کارآمد ثابت نہ ہوسکا جس کے بعد آر سی ایم پر کام شروع کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں ایک بار پھر توسیع

وفار نے مزید بتایا کہ 2002 اور 2018 کے درمیانی عرصے میں 44 لاکھ 43 ہزار افغان پناہ گزین واپس گئے۔

علاوہ ازیں آر سی ایم سے متعلق انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ سسٹم اقوام متحدہ کے مالی تعاون سے شروع کیا گیا جس میں رجسٹریشن، تبدیلی، پیدائش اور اموات کی رجسٹریشن کا عمل ہوتا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ پاکستان مجموعی طور پر رجسٹراڈ اور کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کے علاوہ لاتعداد غیر تصدیق شدہ افغانیوں کی میزبانی کررہا ہے۔

تھائی وفد کو بتایا گیا کہ حکومت نے 10 لاکھ 40 ہزار افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی تاریخ میں توسیع کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کی سمری ارسال

اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے مالی اور تکنیکی تعاون سے افغان حکام پناہ گزین کیمپوں میں بچوں کو تعلیم اور طبی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔

اس ضمن میں آگاہ کیا گیا کہ افغان پناہ گزین کیمپوں میں 17 طبی مراکز فعال ہیں۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل سست روی کا شکار ہے اور گزشتہ مارچ سے تاحال خیبرپختونخوا سے صرف 6 ہزار 647 افغان پناہ گزین افغانستان واپس گئے ہیں۔


یہ خبر 29 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024