صدر، وزیراعظم، ایم این ایز کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے صدر، وزیر اعظم اور اراکین قومی اسمبلی کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 'عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد تواتر کے ساتھ کابینہ کے اجلاس ہورہے ہیں جبکہ آج کابینہ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔'
فواد چوہدری نے کہا کہ 'آج کے اجلاس کا سب سے اہم ایجنڈا صوابدیدی فنڈز کا خاتمہ تھا، صدر مملکت، وزیر اعظم اور اراکین قومی اسمبلی کے صوابدیدی فنڈز ختم کر دیئے گئے ہیں، پچھلی حکومتوں نے سرکاری خزانے کو اپنی جاگیر کی طرح استعمال کیا، نواز شریف نے 21 ارب روپے صدر مملکت نے 8 سے 9 کروڑ روپے کے صوابدیدی فنڈز استعمال کیے جبکہ 30 ارب روپے اراکین قومی اسمبلی نے استعمال کیے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'پاناما پیپرز کے بعد نواز شریف جس جگہ جلسے میں گئے وہاں ایئرپورٹ اور موٹروے کا اعلان کر دیا، یہ نہیں دیکھا گیا کہ اس علاقے کی ضرورت کیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وفاقی کابینہ نے ہفتہ وار دو چھٹیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم دفاتر کے اوقات کار تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'کابینہ نے غور و خوض کے بعد ہفتہ کی چھٹی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم کام کے اوقات تبدیل کیے گئے ہیں اور سرکاری دفاتر کے اوقات اب 9 سے 5 بجے تک ہوں گے جبکہ جمعہ کے روز بھی دفاتر میں کام 5 بجے تک جاری رہے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم عمران خان سادگی کی مہم شروع کیے ہوئے ہیں اس لیے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ دوروں میں اپنا خصوصی جہاز استعمال نہیں کریں گے، وہ غیر ملکی دوروں کے لیے کلب کلاس میں سفر کریں گے۔'
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 'وفاقی کابینہ نے پنجاب، خیبر پختونخوا میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، لہٰذا ملتان، اسلام آباد، لاہور اور اورنج لائن ٹرین منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کرانے کی منظوری دی گئی ہے، جبکہ اگر ضرورت پڑی تو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے اس کی تحقیقات بھی کرائی جائے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'اجلاس میں شہری علاقوں بالخصوص صوبائی دارالحکومتوں میں شجر کاری مہم کے آغاز کا بھی فیصلہ کیا گیا، مہم کی تفصیلات وزیر ماحولیات آئندہ ہفتے فراہم کریں گے۔'
گزشتہ روز فیصل آباد میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 'آر پی او فیصل آباد نے معاملے پر تفصیلی بیان جاری کیا ہے، واقعہ مذہبی بنیاد پر نہیں بلکہ دو گروپوں کے درمیان پرانے جھگڑے کی وجہ سے پیش آیا۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعظم نے عید کے دنوں میں لوڈشیڈنگ پر شدید تشویش کا اظہار کیا، لوڈشیڈنگ سے زیادہ بجلی کی ترسیل کا نظام بجلی کے تعطل کی بڑی وجہ بنا، عمران خان نے بجلی کے نظام پر تفصیلی بریفنگ مانگی ہے۔'
وزیر اطلاعات نے کہا کہ 'پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کو ہر صورت مکمل کیا جائے گا، سی پیک کے منصوبوں کے امین ہیں اور ان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کیڈ کی وزارت ختم کرنے پر غور کیا جارہا ہے اور اس کے ماتحت کام کرنے والے اداروں کو دیگر وزارتوں میں ضم کردیا جائے گا۔'
تبصرے (2) بند ہیں