جب ‘منٹو’ کیلئے ہندوستان کو پاکستان میں بدلا گیا
ویسے تو پاکستان اور بھارت کے موضوعات پر بنائی گئی بولی وڈ فلموں میں متعدد بار ہندوستان کو ہی پاکستان کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔
مگر آنے والی بولی وڈ فلم ‘منٹو’ کے لیے بھی ہندوستان کو پاکستان میں بدلا گیا تھا۔
اگرچہ ‘منٹو’ کی ٹیم فلم کی شوٹنگ کے لیے پاکستان آنا چاہتی تھی اور اس کے کئی مناظر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فلمانا چاہتی تھی، تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اڑی حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث فلم کی ٹیم پاکستان نہ آسکی۔
چوں کہ ‘منٹو’ فلم معروف افسانہ نگار سعادت حسن منٹو پر بنائی گئی ہے، اس لیے ان کی زندگی کے کئی سال نہ پاکستان میں بھی گزرے اور ان کی زندگی میں لاہور کا اہم کردار رہا، اس لیے فلم کی ٹیم ‘منٹو’ کو لاہور میں ہی شوٹ کرنا چاہتی تھی، مگر اجازت نہ ملنے کے بعد فلم کی ٹیم نے بھارتی شہروں کو لاہور میں تبدیل کردیا۔
مڈ ڈے سے بات کرتے ہوئے ‘منٹو’ کی کریئیٹو آرٹ ڈائریکٹر ریتا گھوش نے انکشاف کیا کہ فلم کی ٹیم ہر حال میں لاہور جانا چاہتی تھی، تاہم انہیں اجازت نہیں ملی، جس کے بعد مجبورا انہوں نے ہندوستان کو ہی پاکستان میں بدلا ۔
ریتا گھوش کے مطابق انہوں نے لاہور جیسے مقامات اور گلیاں رکھنے والے شہروں کو بھارت کی متعدد ریاستوں میں تلاش کیا اور اس لیے فلم کی ٹیم بھارتی پنجاب سے لے کر ریاست چندی گڑھ اور گجرات تک کا سفر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نوازالدین صدیقی پر’منٹو‘ کے باغیانہ انداز کا اثر
ریتا گھوش نے بتایا کہ فلم میں جس شہر کو لاہور کے طور پر دکھایا گیا ہے، وہ دراصل بھارتی شہر احمد آباد ہے، جب کہ فلم میں لدھیانہ سمیت گجرات اور چندی گڑھ کے شہروں کو بھی پاکستانی شہروں کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ‘منٹو’ کو آئندہ ماہ 21 ستمبر کو ریلیز کیا جائے گا، فلم کی ہدایات معروف اداکارہ نندیتا داس نے دی ہیں۔
فلم میں نواز الدین صدیقی نے سعادت حسن منٹو جب کہ اداکارہ رسیکا دگل ان کی اہلیہ کا کردار ادا کرتی نظر آئیں گی۔
فلم میں منٹو کی متحدہ ہندوستان میں گزاری گئی زندگی سمیت ان پر متحدہ ہندوستان میں فحش افسانے لکھنے پر چلائے گئے مقدمات جیسے واقعات کو بھی دکھایا جائے گا۔
فلم کی شوٹنگ کئی ماہ قبل ہی مکمل ہوچکی تھی، فلم کو ریلیز کرنے سے قبل اسے متعدد عالمی فلمی میلوں میں بھی نمائش کے لیے پیش کیا جاچکا ہے۔