• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بھارتی میڈیا کو بڑا ہونے کی ضرورت ہے،ترجمان دفتر خارجہ

شائع August 16, 2018

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی میڈیا کی جانب سے عمران خان کے خلاف واویلا کرنے پر کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کو بڑا ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ہفتہ وار بریفننگ میں کہا کہ افغانستان میں حالیہ حملے پر بھارتی وزیراعظم کا پاکستان پر الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہے جسے قطعی مسترد کیا جاتا ہے، پاکستان کینیڈا اور سعودی عرب کی سفارتی کشیدگی کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان سارک سمٹ کرانے کے لئے تیار ہے اور سید علی گیلانی سمیت دیگر حریت رہنماوں کی نظر بندی کی بھر پور مزمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں پاکستان پر الزامات یکسر مسترد

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے علاقے غزنی میں بم دھماکے کے پاکستان پر الزامات درست نہیں، بھارتی وزیراعظم کا بیان کوئی نیا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کی موجودگی بھارتی وزیر اعظم کے دعووں کی نفی ہے اور بھارت ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اگر بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں تو اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری کا دورہ کرنے کی اجازت دے اورپاکستان کلبھوشن کیس عالمی عدالت انصاف میں لڑے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان مسلسل کہہ رہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کا راستہ مذاکرات ہی ہیں، کشمیر کے مسئلہ کا حل اقوام متدہ کی قرارداوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ’داخلی معاملات میں افغان قیادت کی مداخلت قبول نہیں‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کینیڈا اور سعودی عرب کی سفارتی کشیدگی کو کافی قریب سے مانیٹر کررہا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ حریت رہنماؤں کی جیل میں صحت سے متعلق خبروں پر تشویش ہے،کشمیریوں نے بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانوں میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا گیا اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھی یوم آزادی پاکستان منایا۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کشمیری نوجوانوں نے مقبوضہ کشمیر میں کئی مقامات پر پاکستانی پرچم کشائی کی۔

افغانستان کے تناظر میں انہوں نے واضح کیا کہ دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑ کی تکمیل مشکل ہے، پاک افغان بارڈر کی طوالت اور دشوار ترین راستے اس کی وجہ ہیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ بارڈر پر کنٹرول بہتر بنانے کے لیے باڑ لگا رہا ہے اورافغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے افغان وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا،۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان

انہوں نے پاک افغان بارڈر پر تار لگانے کا عمل 2 سال میں مکمل ہونے کا دعویٰ کیا۔

دیامر اور بھاشا ڈیم کے تناظر میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان توانائی اور تجارتی روابط کا حامی ہے اور بھارت کی پاکستان میں مداخلت ڈھکی چھپی نہیں جبکہ پاکستان دیامر اور بھاشا ڈیم کی تعمیر میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی مداخلت سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان کو طالبان، حقانی نیٹ ورک کے 27 مشتبہ افراد دیے، ترجمان دفترخارجہ

عمران خان کے خلاف بھارتی میڈیا کے واویلا پر ترجمان دفتر خارجہ نے مختصر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا کو بڑا ہونے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی طالب علم کے معاملے پر آسٹریلیا سے سخت احتجاج کیا گیا اور آسٹریلیا سے پاکستانیوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024