عمران خان کی حکومت بنانے سے قبل 5 سفیروں سے ملاقات
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے 25 جولائی کو ملک میں منعقدہ عام انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کے فوری بعد سعودی عرب اور چین سمیت 5 اہم ممالک کے سفیروں نے ملاقات کی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان کو وزیراعظم بنانے کے لیے گزشتہ کئی برسوں سے کوششیں کی جارہی تھیں جو بالآخر 25 جولائی 2018 کو رنگ لائیں۔
پی ٹی آئی نے انتخابات میں نہ صرف مرکز بلکہ خیبر پختونخوا میں بھی کامیابی حاصل کر کے اقتدار کے تسلسل کی نئی روایت قائم کرلی جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے مقابل نشستیں حاصل کرکے پہلی مرتبہ پنجاب میں بھی حکومت بنانے کے قریب ہے۔
عمران خان کی کامیابی کے ساتھ ہی پڑوسی اور دیگر ممالک کے سربراہان کی جانب سے ٹیلی فونک مبارک باد کے پیغامات موصول ہوئے جبکہ پاکستان میں موجود غیرملکی سفیروں نے ان سے ملاقاتیں کیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والے پہلے سفیر سعودی تھے جنھوں نے بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کی۔
سعودی سفیر کی ملاقات
پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے پی ٹی آئی کی واضح کامیابی کے غیر حتمی نتائج سامنے آتے ہی 27 جولائی کو بنی گالا میں عمران خان کی رہائش گاہ میں ملاقات کی۔
سعودی سفیر نے عمران خان کو انتخابات میں کامیابی پر سعودی فرمان روا کی جانب سے مبارک باد اور تہنیتی پیغام پہنچایا۔
انہوں نے پاکستان میں انتخابی عمل کی تکمیل پر مسرت اور اطمینان کا اظہار کیا۔
چینی سفیر کی ملاقات
پاکستان کا ہمسایہ اور پراعتماد دوست ملک عوامی جمہوریہ چین کے سفیر یاؤ جنگ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کی اور انہیں چینی حکومت اور کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے عام انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد پیش کی۔
انھوں نے کہا کہ معیشت، سفارت کاری اور عالمی معاملات میں پاکستان کی بھرپور معاونت جاری رکھیں گے۔
عمران خان نے چینی سفیر سے ملاقات کے لیے سفید شلوار قمیص اور روایتی پشاوری چپل پہن رکھی تھی اور اتفاقاً دیگر 4 سفیروں کے ساتھ ملاقات کے دوران بھی انھوں نے سفید شلوار قمیص اور پشاوری چپل پہن رکھی تھی جس کو سوشل میڈیا میں بھی نوٹ کیا گیا اور بحث کی گئی۔
متحدہ عرب امارات کے سفیر کی ملاقات
پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حامد عبید ابراہیم سلیم الذابی نے 31 جولائی 2018 کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے بنی گالا میں ملاقات کی۔
متحدہ عرب امارات کے سفیر نے عمران خان کو انتخابات میں کامایبی پر مبارک باد دی اور بہتر تعلقات کے عزم کا اظہار کیا۔
برطانوی سفیر کی ملاقات
پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر تھامس ڈیو نے عمران خان سے یکم اگست کو بنی گالا میں ملاقات کی اور انتخابی کامیابی پر مبارک باد دی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے انہیں کہا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی وطن واپسی ہمارا عزم ہے۔
خیال رہے کہ عمران خان انتخابات میں کامیابی سے قبل بھی اس طرح کے عزم کا اظہار کرچکے ہیں۔
جاپانی سفیر کی ملاقات
عمران خان سے ملاقات کرنے والے پانچویں سفیر جاپانی تھے جنھوں نے جاپانی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین کو کامیابی پر مبارک باد دے دی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جاپانی سفیر سے ملاقات کے دوران سنئیر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور ڈاکٹر شہزاد وسیم بھی موجود تھے۔
انھوں نے پاکستان میں نومنتخب حکومت کے ساتھ تعاون اور اشتراک میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا۔
بیان کے مطابق جاپانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات میں مضبوطی ہمارا ہدف ہے۔
پی ٹی آئی پاکستان میں پہلی مرتبہ حکومت بنانے جارہی ہے اس سے قبل 2013 میں خیبر پختونخوا (کے پی) میں اکثریتی جماعت بن کر سامنے آئی تھی جس کے بعد جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر اتحادی حکومت بنائی تھی۔
عمران خان نے 2013 کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا اور 2014 میں اسلام آباد میں طویل دھرنا دیا تھا جس میں طاہرالقادری کی سربراہی میں پاکستان عوامی تحریک نے بھی شرکت کی تھی۔
عمران خان نے پہلی مرتبہ 2002 کے انتخابات میں میانوالی سے اپنی نشست جیت لی تھی اس سے قبل وہ پارٹی کے وجود میں آنے کے بعد مسلسل شکست کھا رہے تھے تاہم پہلی کامیابی کے بعد میانوالی کی نشست سے مسلسل کامیابی حاصل کی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے 2018 کے انتخابات میں ملک کے 5 حلقوں سے حصہ لیا اور پانچوں میں کامیابی حاصل کرکے یہ اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے پہلے سیاست دان بن گئے ہیں۔
عام انتخابات 2018 میں پی ٹی آئی نے کے پی میں اپنی گزشتہ انتخابی کارکردگی کو مزید بہتر کرتے ہوئے دوسری جماعتوں کے سہارے کے بغیر حکومت بنانے کی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔
پی ٹی آئی وفاق میں پہلی مرتبہ حکومت بنائے گی جس کے بعد عمران خان کو وہ تمام اختیارات حاصل ہوں گے جس کا گزشتہ کئی برسوں سے اعلان کرتے رہے ہیں، عمران خان کو بطور وزیراعظم ملک کی خارجہ پالیسی اور ملک میں اصلاحات لانے کا موقع ملے گا۔
انتخابات میں 115 نشستیں حاصل کرنے والی پی ٹی اائی نے مرکز میں حکومت سازی کے لیے کئی آزاد امیدواروں کو اپنے ساتھ شامل کرنے میں کامیابی حاصل کی جبکہ مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم پاکستان نے بھی بطور جماعت ساتھ دینے کا اعلان کردیا ہے۔
عمران خان سے ملاقات کرنے والے تمام غیرملکی سفیروں نے پاکستان کے ساتھ جاری اپنے بہترین تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا عزم دہرایا ہے جس سے عمران خان کو مستقبل میں ان ممالک کے حوالے سے پالیسی بنانے میں آسانی ہوگی۔
چین اور پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے منصوبے کے ذریعے زبردست معاشی رشتے میں جڑا ہوئے ہیں جس کو پاکستان کے لیے گیم چینجر کہا گیا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے بردرانہ تعلقات ہیں جبکہ برطانیہ اور جاپان سے بھی بہتر معاشی اور سفارتی تعلقات ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں