الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کی آمد سے قبل معلومات اور خبروں کی رسائی کا واحد ذریعہ پرنٹ میڈیا ہی تصور کیا جاتا تھا، اور بڑے ایونٹس خاص طور پر انتخابات میں اخبارات کی اہمیت کئی گنا بڑھ جاتی تھی۔
لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اخبارات کی اہمیت اور ضرورت کم سے کم ہوتی جارہی ہے کیونکہ نتائج آنے کا سلسلہ پولنگ ختم ہونے کے بعد سے جو شروع ہوتا ہے وہ رات گئے تک مکمل ہوجاتا ہے اور رات میں ہی ہمیں یہ اطلاع مل جاتی ہے کہ اگلی حکومت کس پارٹی کی آنے والی ہے۔
لیکن ضرورت نہ ہونے کے باوجود اخبارات کی اہمیت اپنی موجود ہے اور اس میں لگنے والی سرخیاں اب بھی دلچسپی لیے ہوئے ہیں۔
آج ملک بھر کے بڑے اخبارات نے انتخابات سے متعلق کیا سرخیاں لگائی ہیں، آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔
جنگ
ایکسپریس 2018
ایکسپریس نے 2013 کے انتخابات کے وقت کیا سرخی لگائی تھی؟ آئیے وہ بھی دیکھتے ہیں۔
ایکسپریس 2013
دنیا 2018
ڈیلی دنیا نے 2013 میں ایک عام سی سرخی لگائی تھی
دنیا 2013
92
جسارت
جہاں پاکستان کی سرخی کو دیکھیں تو یہ سرخی کم اور اشتہار زیادہ لگتا ہے
جہان پاکستان
خبریں
ڈیلی امت کی سرخی سب سے الگ معلوم ہوئی کیونکہ اس میں نتیجہ بتایا ہی نہیں گیا
امت 2018
2018 کے برعکس 2013 میں امت نے واضح طور پر نواز شریف کو فاتح قرار دیا تھا
امت 2013
نئی بات
اوصاف