پہلی خواجہ سرا سپر ہیرو ٹی وی سیریل بنانے کا اعلان
سپر ہیرو سائنس فنکشن کرداروں پر مبنی سیریلز کتابیں اور فلمیں بنانے والے معروف ادارے ڈی سی کامک کے نوجوان ٹرانسجینڈر کردار ‘ڈریمر’ پر پہلی بار ٹی وی سیریل بنائی جائے گی۔
اس ٹی وی سیریل کو معروف ہولی وڈ پروڈکشن کمپنی وارنر برادر ہی بنائے گی، جب کہ اسے امریکا سمیت برطانیہ اور ممکنہ طور پر یورپ کے دیگر چند ممالک میں بھی نشر کیے جانے کا امکان ہے۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ (اے پی) نے اپنی خبرمیں بتایا کہ ڈی سی کامکس کے ٹرانسجینڈر کردار ‘ڈریمر’ پر بنائی جانے والی ٹی وی سیریل میں سپر ہیرو کا کردار ٹرانسجینڈر اداکارہ 20 سالہ نکولے امبر مینس ادا کریں گی۔
ڈی سی کامک سے اس ٹرانسجینڈر کردار کو سب سے پہلے 2014 میں سائنس فکشن کہانیوں کی کتاب ‘فلیش وی ایس ایرو’ میں متعارف کرایا تھا۔
بعد ازاں اسی کردار کو کچھ ڈراموں اور بعض فلموں میں مختصر کردار میں بھی دکھایا گیا تھا، تاہم اب پہلی بار اس پر ٹی وی سیریل بنائی جائے گی۔
سپر ہیرو گرل ٹرانسجینڈر کا کردار ادا کرنے والی 20 سالہ نکولے امبر مینس کے مطابق وہ اس کردار کو نبھانے کے لیے پرجوش ہیں اور انہیں اس بات کا انتظار ہے کہ وہ جلد سے جلد اس کردار میں مداحوں کے سامنے پیش ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: اسکارلٹ جانسن فلم میں مرد بنیں گی
ساتھ ہی نکولے امبر مینس نے یہ بھی کہا کہ وہ اس سپر ہیرو کردار کو نبھانے کے حوالے سے تھوڑا سا پریشان بھی ہے، کیوں کہ اس کردار سے ٹرانسجینڈر کمیونٹی کے افراد کو بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں۔
ٹرانسجینڈر سپر ہیرو گرل پر ٹی وی سیریز بنانے کے حوالے سے وارنر برادر اور ڈی سی کامک نے کہا ہے کہ یہ وقت کی ضرورت تھی، کیوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ ٹرانسجینڈر بچے اور والدین بھی اپنی ہی کمیونٹی کے لوگوں کو کرداروں میں دیکھیں۔
فلم میں نکولے امبر مینس ایک ایسی نوجوان ٹرانسجینڈر کا کردار ادا کریں گی جو غیر معمولی صلاحیتوں کے باعث اپنی ہی کمیونٹی کے دیگر افراد کی مدد کرتی ہیں۔
نکولے امبر مینس اس سے قبل بھی متعدد امریکی ٹی وی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: پہلی مسلم خاتون سپر ہیرو فلم بنائے جانے کا امکان
انہوں نے اداکاری کی شروعات 2016 میں کی تھی، تاہم انہوں نے 2014 میں اس وقت شہرت حاصل کی تھی جب انہوں نے امریکی سپریم کورٹ میں ایک مقدمہ جیتا تھا۔
نکولے امبر مینس نے امریکی سپریم کورٹ میں اپنے اسکول کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا تھا۔
نکولے امبر مینس نے اپنے اسکول کی انتظامیہ کے خلاف اس وقت عدالت میں مقدمہ دائر کیا، جب انتظامیہ نے انہیں اسکول میں لڑکیوں کا واش روم استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔
عدالت نے نکولے امبر مینس کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے اسکول انتظامیہ کے قدم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔