• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستان، افغانستان کے درمیان ورکنگ گروپس کے افتتاحی اجلاس

شائع July 23, 2018

اسلام آباد: افغانستان اور پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سولڈرٹی (اے پی اے پی پی ایس) کے تحت کابل میں افغانستان اور پاکستان کے مابین 5 ورکنگ گروپس (ڈبلیو جیز) کے افتتاحی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں افغان وفد کی سربراہی ڈپٹی وزیر خارجہ حکمت کرزئی نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی سربراہی کے فرائض تہمینہ جنجوعہ نے انجام دیے۔

پاکستان کی جانب سے وفد میں وزارت خارجہ، سیفرون، کامرس، مواصلات، داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، فوج اور خفیہ اداروں کے نمائندے شامل تھے، جنہوں نے اپنے افغان ہم منصبوں سے مختلف ورکنگ گروپس کے تحت ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’افغانستان اور پاکستان کے درمیان قیام امن وقت کی اہم ضرورت‘

ورکنگ گروپس کے افتتاحی اجلاس میں افغان اور پاکستانی حکام نے اے پی اے پی پی ایس فورم کے تحت باہمی دلچسپی کے امور اور امکانات کا جائزہ لیا گیا، جس میں انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی، امن و مصالحت، دو طرفہ تجارت اور گزر گاہ، مواصلات، افغان مہاجرین، دونوں ممالک کے عوام کا ایک دوسرے سے رابطہ شامل ہے۔

ان ورکنگ گروپس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ اسلام آباد میں ہونے والے آئندہ اجلاسوں کے لیے ایجنڈا بھی ترتیب دیا گیا جبکہ ان کی تاریخیں بھی باہمی رضامندی سے متعین کی گئیں۔

اس ضمن میں اختتامی اجلاس میں اے پی اے پی پی ایس کے تحت کیے جانے والے وعدوں کو باہمی رضامندی سے مقرر کردہ وقت کے اندر پورے کرنے کی افادیت پر خاص طور سے غور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی مدد طلب

واضح رہے کہ اے پی اے پی پی ایس کے تحت 5 ورکنگ گروپس تشکیل دیے گئے ہیں جن میں سیاسی و سفارتی، فوجی، خفیہ اداروں، معاشی و تجارتی اور مہاجرین کے مسائل کے لیے قائم فورم شامل ہیں۔

دوسری جانب واشنگٹن میں موجود ڈان کے نمائندے انور اقبال نے بتایا امریکا اور پاکستان کے اعلیٰ فوجی عہدیداروں نے عندیہ دیا کہ دونوں ممالک کی افواج انسداد دہشت گردی کے لیے تعاون کریں گی تا کہ افغانستان میں مذاکراتی عمل کو فروغ ملے۔

اس سلسلے میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹیل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے پاکستان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بہت مضبوط تعلقات ہیں جبکہ دیگر امریکی عہدیداروں کے بھی اسلام آباد میں اپنے ہم منصبوں سے اچھے روابط ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، امریکا کا افغانستان میں قیام امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق

اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے رواں ہفتے وائس آف امریکا کو دیے گئے انٹرویو میں بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں افواج کے تعلقات سے مزید مثبت نتائج برآمد ہونے کی امید ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کے قیام کا خواہشمند ہے اور اس سلسلے میں تمام فریقین کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کررہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024