اسلام آباد: رہائشی علاقوں میں قائم نجی اسکولوں کو ’سیل‘ کردیا گیا
اسلام آباد: کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( سی ڈی اے ) نے رہائشی علاقوں میں قائم نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے سیکٹر جی 6 اور اس کے ذیلی سیکٹرز میں 12 اسکول سیل کردیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسکولوں کے خلاف یہ کارروائی سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول ڈائریکٹریٹ کے تحت کی گئی، اس حوالے سے ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول سی ڈی اے فیصل نعیم کا کہنا تھا کہ ’ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے اور سی ڈی اے کے قواعد و ضوابط کے تحت ہماری کارروائی جاری رہیں گی کیونکہ رہائشی علاقوں میں نجی اسکولوں اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے سکتے۔
سی ڈی اے کے تحت سیل کیے گئے نجی اسکلوں میں ایجوکیٹرز اسکولز، شاہین اسکول اینڈ اکیڈمی، ہال مارک اسکول، اسکول اینڈ ٹوڈلر اکیڈمی، ایکسی لینس اسکول، قائد پبلک اسکول، اسکول ریسرچ، آرٹس اینڈ سائنس اسکولز، لرنرز اسکول اور پی آئی ای ایس اسکول شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: نجی اسکول کس طرح بچوں پر تعلیم کے دروازے بند کر رہے ہیں؟
سی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کے دوران انتظامیہ کی جانب سے کوئی مزاحمت دیکھنے میں نہیں آئی کیونکہ اس وقت تمام تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں ہوئی ہوئی ہیں۔
اسکول کی عمارتوں کو سیل کرنے کے بعد سی ڈی اے کی جانب سے اس معاملے پر متعلقہ پولس اسٹیشن آبپارہ کو بھی اس بات سے آغاہ کیا، اس سلسلے میں بلڈنگ اتنظامیہ نے پولیس کو ایک خط لکھا، جس میں کہا گیا کہ’ اس بات کا خدشہ ہے کہ کچھ کرائے دار اور مالکان 12 اسکولوں کی سیل توڑ سکتے ہیں، لہٰذا ان سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ سیل شدہ عمارتوں پر نظر رکھیں اور کسی چوری یا غیر یقینی صورتحال پر حکم جاری کریں‘۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں رہائشی علاقوں میں 363 نجی اسکول ہیں، حال ہی میں شہری ادارے نے رہائشی علاقوں میں پری اسکول کی اجازت دینے کی تجویز مسترد کی تھی، تاہم اب سی ڈی اے کے پلاننگ ونگ کی جانب سے ایک سمری تیار کی جارہی ہے، جو سی ڈی اے بورڈ کے سامنے پیش کی جائے گی اور قوانین کو تبدیل کرنے کی اجازت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ پری اسکولوں کو رہائشی علاقوں میں اجازت مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پرائیویٹ اسکولز کی فیس میں سالانہ اضافہ غیرقانونی قرار
دوسری جانب پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے صدر زوفران الٰہی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے سی ڈی اے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہری ادارے کو بچوں کے مستقبل پر غور کرنا چاہیے کیونکہ اسلام آباد میں نجی اسکولوں میں تقریباً ڈھائی لاکھ بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
انہون نے کہا کہ 20 سال قبل یہاں 393 سرکاری اسکول تھے جو اب بڑھ کر 422 ہوگئے ہیں لیکن اس کے مقابلے میں شہر کی آبادی 5 گناہ بڑھ گئی ہے۔
صدر پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ حکومت ضرورت کے مطابق سرکاری اسکولوں کو قائم کرنے میں ناکام رہی اور اس خلا کو نجی اسکولوں نے مکمل کیا، لہٰذا رہائشی علاقوں میں کم از کم پرائمری اسکولوں کو اجازت دینی چاہیے۔