عراق: پرتشدد مظاہروں کے دوران 8 افراد ہلاک
عراق کے مختلف شہروں میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے جاری ہیں جس میں اب تک 8 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
تیل سے مالا مال عراقی صوبے بصرہ میں 8 جولائی کو شروع ہونے والے مظاہرے ملک کے کئی شہروں تک پھیل چکے ہیں۔
مظاہروں نے ملک میں بڑھتی ہوئی بےروزگاری، اشیائے خورو نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، پانی و بجلی جیسی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث جنم لیا تھا۔
بصرہ سے لے کر دارالحکومت بغداد تک تمام مظاہرین کا ایک ہی سوال تھا کہ ’حکومت کہاں ہے؟‘
مختلف ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپوں میں اب تک 8 افراد ہلاک جبکہ 250 سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔
عراق کے معاملات کے ماہر فنار حداد کا کہنا تھا کہ ’یہ مظاہرے اس پورے نظام کے خلاف عوام کے اس غصے کا اظہار ہے جس نے بےدردی سے عراقیوں سے ان کی بہتر زندگیوں کے امکان کو چھینا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردوں کے پسپا ہونے کے بعد عراق کے سیاسی، حکومتی اور معاشی نظام کی چھپی ہوئی ناکامی کھل کر سامنے آگئی ہے۔‘