• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

پاکستان اور ایران کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے پر اتفاق

شائع July 17, 2018

اسلام آباد: ایرانی فوج کے چیف میجر جنرل محمد باقری نے پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی فوجی تعاون کو مزید فروغ دینے پر رضامندی کا اظہار کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایرانی فوج کے سرابراہ 3 روزہ دورے پر پاکستان آئے تھے، ان کے اس دورے کو بہت اہمیت دی جارہی ہے کیوں کہ پاکستان اور ایران کے مابین فوجی سطح پر رابطہ نہ ہونے کے برابر ہے، اس کی وجہ دونوں مماک کے درمیان باہمی اعتماد کی کمی ہے، جو انہیں تقسیم کیے رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘پاکستان اور ایران تعلقات دوبارہ بحال کرنے کیلئے تیار’

دورہ پاکستان کے موقع پر ایرانی جرنیل نے نگراں وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون سے دفتر خارجہ میں ملاقات کی، جس کے بعد وہ پاک فوج کے چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے لیے جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی پہنچے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں آرمی چیف نے پاکستان اور ایران کے درمیان فوجی تعلقات میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پاک-ایران تعلقات: ‘پائیدار امن’ کے فروغ کیلئے اعلیٰ سطحی ملاقات

آرمی چیف کی پیشکش پر رد عمل دیتے ہوئے ایرانی کمانڈر نے دونوں اسلامی برادر ممالک کے تعلقات بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو فوجی سطح پر پاک-ایران تعلقات بہتر بنانے کا معمار سمجھا جاتا ہے، اس ضمن میں گزشتہ برس انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے ایران کا دورہ بھی کیا تھا، بعد ازاں چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر بھی جون میں ایران کے دورے پر گئے تھے۔

خیال رہے کہ پاکستانی اور ایرانی جنرل کی ملاقات کے مرکزی ایجنڈے میں دونوں ممالک کی افواج کے تعلقات بہتر بنانے کے لیے بنیادی سرحدی سیکیورٹی تعاون بڑھانے اور بارڈر مینیجمنٹ پر تبادلہ خیال کرنا شامل تھا جبکہ ملاقات میں خطے کی سالمیت پر بھی گفتگو ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: 'مسائل کےحل کیلئے پاکستان، ایران کو مل کرکام کرنا ہوگا'

اس حوالے سے ایک سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات کو فروغ دینا اتنا آسان نہیں، تاہم دونوں ملک مل کر اس راہ میں حائل رکاوٹوں اور چیلنجز سے نبرد آزما ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ایرانی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے اسلام آباد میں خطے کے دیگر ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کے ہونے والے اجلاس میں شرکت کی تھی، جس میں خاص طور پر افغانستان میں قدم جماتی داعش سے خطے کو لاحق خطرات کا جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے پر اتفاق

دوسری جانب نگراں وزیر خارجہ ہارون عبداللہ نے باہمی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی جانب سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

اس کے ساتھ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ایرانی قیادت کی حمایت کو بھی سراہا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024