حکومت سندھ نے کراچی ریپڈ ٹرانزٹ میں بحالی منصوبے کی منظوری دے دی
اسلام آباد: سندھ حکومت نے کراچی میں جاری بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے (کے بی آر ٹی) کے لیے بحالی منصوبے کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرانسپورٹ ماس ٹرانزٹ ڈپارٹمنٹ نے ایک خط کے ذریعے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کو بتایا کہ سندھ حکومت کے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی (ایس ایم ٹی اے) کی جانب سے مسودے پر منظوری دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کے بی آر ٹی ایک گزرگاہ ہے جسے کراچی شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی اور یہاں ٹرانسپورٹ کے حوالے سے پیدا ہونے والی ابتر صورتحال کے پیشِ نظر تعمیر کیا جارہا ہے۔
مذکورہ منصوبے کو ایس ایم ٹی اے کی جانب سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے تیار کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ کی کراچی میں 30 روز میں نئی بسیں چلانے کی ہدایت
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ شہر میں کے بی آر ٹی منصوبے کے تحت ’ریڈ لائن‘ منصوبہ 2019 کے پہلے سہ ماہی میں شروع کردیا جائے گا، جس میں کراچی کے شہریوں کو سفری اعتبار سے پریشانیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔
اہداف اور بحالی منصوبے کو خاطر میں لاتے ہوئے کے بی آر ٹی کا ریڈ لائن منصوبہ شہر کے لیے ایک بہترین آپشن تصور کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ اس منصوبے کی تعمیرات کراچی شہر کے باسیوں کی گزرگاہوں پر ہی ہوگی بالخصوص گنجان آباد رہائشی اور تجارتی علاقوں میں۔
یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنی کا سندھ میں انٹرسٹی بس سروس کا اعلان
کے بی آر ٹی کے حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ریڈ لائن منصوبے سے ہونے والے متاثرہ دکان داروں کا تخمینہ لگا لیا گیا ہے اور بحالی منصوبے کے تحت ان کی تخفیف کی جائے گی اس حوالے سروے بھی کرلیا گیا ہے۔
ریڈ لائن منصوبے کے ساتھ نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد تقریباً 925 ہے جن میں سے 293 افراد قانونی دکانوں کے مالک ہیں اور تعمیری کام کے سلسلے میں انہیں اپنی جائیداد سے محروم ہونا پڑے گا۔
اس کے علاوہ اس منصوبے کے راستے میں 80 سرکاری اور نیم سرکاری ادارے موجود ہیں جنہیں اپنی منقولہ املاک کو منتقل کرنا پڑے گا، جبکہ اس راستے میں 493 پتھارے بھی موجود ہیں جو منصوبے سے متاثر ہوں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں