• KHI: Fajr 4:43am Sunrise 6:03am
  • LHR: Fajr 3:59am Sunrise 5:25am
  • ISB: Fajr 3:58am Sunrise 5:28am
  • KHI: Fajr 4:43am Sunrise 6:03am
  • LHR: Fajr 3:59am Sunrise 5:25am
  • ISB: Fajr 3:58am Sunrise 5:28am

بریڈ پٹ پھر نئے روپ میں

شائع July 11, 2013

[protected-iframe id="7cac40b09fff65e4a889b8423fdf5e54-32306620-43513916" info="http://www.dailymotion.com/embed/video/xygf84" width="670" height="350" frameborder="0"]

زومبیوں کے ہاتھوں دنیا کی تباہی کوئی نیا خیال نہیں ہے، اس پر بہت سی فلمیں اور ان کے سیکوئل بنایے گئے ہیں لیکن ہالی وڈ کی نئی فلم "ورلڈ وار زیڈ" میں اس موضوع کو ایک بالکل اچھوتے انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

ہالی وڈ کے ہارر اور تھرلر فلموں کے شائقین کے لئے ریلیز کی جانے والی یہ نئی فلم دو جون کو انٹرنیشنل پریمیئر کے ایک ہفتے بعد پاکستان کے بڑے شہروں میں پیش کی گئی ہے-

اس فلم میں جو بات نئی ہے وہ یہ ہے کہ اس کے زومبی آپ کی روایتی بلائیں نہیں ہیں جو لڑکھڑاتے ڈگمگاتے قدموں سے آپ پر حملہ کرتی ہیں اور جنہیں آپ بالآخر مار گرا سکتے ہیں۔

چیتے کی طرح تیز یہ زومبی اپنے شکار کو ہر صورت حاصل کرنا جانتے ہیں۔ آپ ان سے بھاگ نہیں سکتے، کوئی دیوار انہیں روک نہیں سکتی۔ چونکہ یہ زومبی زندہ لاشیں ہیں چنانچہ انہیں مرنے کا کوئی خوف نہیں۔ یہ آپ کے تعاقب میں ہیں اور سوال یہ ہے کہ آپ ان سے کیسے بچیں؟

یہ فلم امریکی ناول نگار 'میکس بروک' کے  دو ہزار چھ میں شائع ہونے والے اسی نام کے ہارر ناول 'ورلڈ وار زیڈ' پر مبنی ہے۔ میکس کا یہ ناول ان کے اس سے پہلے چھپنے والے ناول "زومبی سروائیول گائیڈ" کا سیکوئل تھا جس میں سروائیول گائیڈ میں ہونے والی عالمگیر جنگ کے دس سال بعد کے حالات اور جنگ سے متاثر ہونے والے مختلف لوگوں کے ذاتی تجربات کو بیان کیا گیا ہے۔

ناول کافی مختلف انداز میں لکھا گیا ہے جس میں مختلف لوگوں اور جگہوں کے حالات و واقعات کو مختلف خطوں اور انٹرویوز  کے ذریعے ان کے انفرادی نکتہ نظر سے بیان کیا گیا ہے۔

فکشن کی اصطلاح میں ایسے ناول کو 'Epistolary Novel' ناول کہتے ہیں۔ اگرچہ اس طرح کی تحریر کو سنیما سکرین کے لئے تیّار کرنا انتہائی مشکل سمجھا جاتا ہے لیکن سکرین پلے رائٹر اور ڈائریکٹر مارک فورسٹر نے اس کمال فن سے اسے سنیما کے لئے تیّار کیا ہے کہ دیکھنے والے کو ذرہ برابر احساس نہیں ہوتا کہ یہ دراصل فلم کا اوریجنل سکرپٹ نہیں ہے۔

کہانی گھومتی ہے جیری لین (بریڈ  پٹ) اور ان کے چھوٹے سے خاندان کے گرد۔ ایک عام سے دن جب اس گھرانے کے افراد ڈرائیو پہ ہوتے ہیں، اچانک سڑکوں پر افرا تفری پھیل جاتی ہے۔

جیری اقوام متحدہ کا ایجنٹ رہ چکا ہے جس کا کام جنگی جرائم کی تحقیقات کرنا رہا تھا۔ اپنے کام کی سفاکی اور سنگینی سے تنگ آ کر وہ ایک دن اپنی ملازمت کو خیر آباد کہتا ہے اور اپنی بیوی اور دو بچیوں کے ساتھ پرسکون زندگی گزارنے لگتا ہے۔

فلم کے شروع میں جیری کو اپنی فیملی کے ساتھ ٹریفک جام میں پھنسا ہوا دکھایا گیا ہے جب اچانک دھماکوں اور زومبی حملے کی خبریں آنے لگتی ہیں۔ چاروں طرف پھیلی افراتفری دیکھ کر جیری کو یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگتی کہ یہ کوئی عام صورت حال نہیں ہے بلکہ کوئی بڑی گڑبڑ ہے۔ اس موقعے پر اس کے دماغ پر ایک ہی خیال سوار ہوتا کہ وہ کیسے اپنے خاندان کو محفوظ مقام تک پہنچایے۔

اسی دوران یہ خبر آتی ہے کہ پوری دنیا میں ایک مہلک وائرس پھیل چکا ہے جو سیکنڈ میں انسان کو حیوان سے بھی بدتر بنا دیتا ہے۔  قصّہ مختصر جیری اپنے پرانے رابطے استعمال کرتے ہوے اپنی فیملی کو محفوظ مقام تک پنہچا تو دیتا ہے لیکن اس کے بدلے میں ایک مشن پر جانے کی حامی بھرنی پڑتی ہے جس میں اسے ایک ڈاکٹر کی مدد کرنا ہوتی ہے جو اس وائرس کی ابتدا اور علاج پر تحقیق کر رہا ہے۔ اپنے سابقہ پیشے کی بنا پر یہ کام وہ بخوبی جانتا ہے۔

جیری مجبوراً اب ایک ایسے سوال کے جواب کی تلاش میں ہے جس نے دنیا بھر کی حکومتوں اور فوجی طاقتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اسے وقت اور حالات سے لڑتے ہویے اپنا مشن بھی پورا کرنا ہے زندہ بھی رہنا ہے تاکہ وہ اپنی بیوی اور بچیوں سے کیے وعدے کو پورا کر سکے۔

آگے اسے کن حالات کا سامنا ہوگا؟ کیا وہ زندہ بچ پاۓ گا؟ کیا وہ اپنے مشن میں کامیاب ہوتا ہے؟ یہ وہ جوابات ہیں جنہیں دہرانا فلم دیکھنے پر آپ کا مزہ خراب کرنے کے برابر ہوگا۔

فلم میں بریڈ پٹ کے علاوہ کوئی قابل ذکر اداکار موجود نہیں جو بریڈ کے عام طریقہ کار سے تھوڑا ہٹ کر ہے کیوں کہ وہ ہمیشہ ایک یا دو میگا سٹارز کے ساتھ کام کرتے ہیں۔

بریڈ نے ماضی میں بہت سی اچھی فلمیں اپنے شائقین کو دی ہیں جن میں 'میٹ جو بلیک'، 'لیجنڈ آف دی فال'، 'فائٹ کلب'، 'اوشن الیون' اور 'کیوریس کیس آف بینجامن بٹن' شامل ہیں-

گو یہ روایتی زومبی فلم نہیں لیکن بعض مناظر پر آپ کو ول سمتھ کی فلم 'آئ ایم لیجنڈ' کی یاد آ سکتی ہے۔

کہانی میں یکے بعد دیگرے مناظر اتنی تیزی سے آتے چلے جاتے ہیں کہ کہیں پر بوریت کا احساس نہیں ہوتا۔

فلم تھری ڈی ہے لیکن چند مناظر کی حد تک۔ پھر بھی اسے دیکھنے کا اصل مزہ سنیما میں ہی آسکتا ہے، لیپ ٹاپ یا ٹیلی ویژن پر اس طرح کی فلم کے ساتھ پورا انصاف نہیں ہو سکتا۔

ویسے تو ٹینشن اور سسپنس سے بھرپور اس فلم کا دورانیہ پونے دو گھنٹے کا ہے لیکن وقت گزرنے کا احساس بالکل نہیں ہوتا۔

فلم میں اسپیشل افیکٹس کو بہت اچھی طرح استعمال کیا گیا ہے اور بریڈ پٹ بھی اپنے کردار کے ساتھ انصاف کرتے نظر آتے ہیں حالاں کہ یہ ان کے انداز کی فلم نہیں ہے۔

مارک فوسٹر

ڈائریکٹر

بریڈ پٹ

ڈیڈے گارڈنر

جیریمی کلائینر

پروڈیوسرز

میتھیو مائیکل کرناہن

سکرین پلے

میتھیو مائیکل کرناہن

کہانی

ورلڈ وار زیڈ (ناول) -- میکس بروکس

ماخوذ

بریڈ پٹ

میریل انوس

جیمز بیج ڈیل

میتھیو فاکس

ستارے

مارکو بیلٹرامی

میوزک

دو جون دو ہزار بارہ

انٹرنیشنل پریمیئر

116 منٹ

رننگ ٹائم

انگلش

زبان


* حوالہ:  http://en.wikipedia.org/wiki/World_War_Z_(film)

ناہید اسرار

ناہید اسرار فری لانس رائیٹر ہیں۔ انہیں حالات حاضرہ پر اظہارخیال کا شوق ہے، اور اس کے لیے کی بورڈ کا استعمال بہتر سمجھتی ہیں- وہ ٹوئٹر پر deehanrarsi@ کے نام سے لکھتی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 اپریل 2025
کارٹون : 22 اپریل 2025