• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

کالا باغ ڈیم کی بحث فیڈریشن سے کھیلنے کے مترادف، خورشید شاہ

شائع June 6, 2018

قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سید خورشید احمد شاہ نے اسمبلی کے پانچ سالہ مدت پوری ہونے پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا ہے کالا باغ ڈیم کی بحث کو چھیڑنا پاکستان کی فیڈریشن سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے پانچ سال پورے کیے یہ بڑی کامیابی ہے.

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو بھی گھر بھیجا گیا راجہ پرویز اشرف آئے، اصل چیز پارلیمنٹ کی مدت پوری کرنا ہے اور خوشی کی بات یہ ہے کہ ملک میں جمہوریت قائم رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی رزلٹ دکھائے گی اور حکومت بنائے گی۔

اصغر خان کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مذکورہ کیس میں میرا نام غلطی سے آیا تھا لیکن اگر عدالت نے نواز شریف کو بلایا تھا تو انھیں پیش ہونا چاہیے تھا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب رواں ہفتے اصغر خان کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور جاوید ہاشمی سمیت دیگر سیاسی رہنماوں کے علاوہ خورشید شاہ کو بھی نوٹس جاری کیا تھا تاہم اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر وضاحت کردی تھی جس پر عدالت نے غلطی کا اعتراف کیا تھا۔

سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسائل موجود ہیں جو کہ وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ حل ہوجائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ میری نظر میں سب سے بڑا مسئلہ آبادی اور پانی کا ہے، ہماری اولین ترجیح پانی کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔

کالاباغ ڈیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے واضح کیا کہ کالاباغ ڈیم کی بحث کو چھیڑنا فیڈریشن سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سول اسپتال سکھر بڑا ہیڈ کوارٹر ہے، دیگر اضلاع سے بھی لوگ آتے ہیں، اس لیے کچھ مسائل ہیں۔

قبل ازیں سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کے سکھر ایئرپورٹ پہنچنے پر کارکنوں کی جانب سے ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اورشرکاء نے ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے حق میں نعرے لگائے۔

سابق اپوزیشن لیڈر ریلی کی صورت میں ائرپورٹ سے اپنی رہائش گاہ پہنچے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024