• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ہفتے میں 2 بار اس غذا کا استعمال ہارٹ اٹیک سے بچائے

شائع May 18, 2018
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

ہفتے میں 2 بار آئلی مچھلی کھانا صحت مند دل کی کنجی ثابت ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی کو کھانا عادت بنالینا ہارٹ فیلیئر، امراض قلب، کارڈیک اریسٹ اور فالج کا خطرہ کم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں : مچھلی کھانا دماغی امراض سے بچائے

تحقیق میں لوگوں کو مشورہ دیا گیا کہ گوشت کی جگہ مچھلی کو دینی چاہئے جو کہ جسم کو ضروری اومیگا تھری فیٹی ایسڈز فراہم کرتی ہے۔

آئلی مچھلی متعدد طریقوں سے انسانی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، جس کو کھانے سے دل، آنکھوں اور دماغ کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہوتا ہے جبکہ جوڑوں کے امراض یا دماغی تنزلی کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ موجودہ سائنسی شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ مچھلی کھانا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تلی ہوئی مچھلی کھانے سے گریز کرنا چاہئے بلکہ اسے سالن یا ابال کر کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

امراض قلب اور فالج دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں تاہم امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کا ماننا ہے کہ آئلی مچھلی ان دونوں کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مچھلی کھانا جان لیوا مرض سے بچائے

خصوصاً اسے کھانے سے شریانوں میں بلاکنگ سے ہونے والے فالج کی قسم کا خطرہ کم ہوتا ہے جو کہ دنیا بھر میں بہت عام ہے۔

اس سے پہلے تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ آئلی مچھلی سے بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے جبکہ شریانوں میں چربی جمع ہونے کا امکان بھی کم ہوتا ہے، یہ دونوں سنگین امراض قلب کی عام وجوہات ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور مچھلی ہفتے میں ایک یا 2 بار کھانا خون کی شریانوں کے لیے فائدہ مند ہے، جس سے فالج یا ہارٹ اٹیک سے موت کا خطرہ کم کوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024