• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:25pm Maghrib 5:03pm

خراٹے کس جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھاتے ہیں؟

شائع May 6, 2018
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

اونچی آواز میں خراٹے لوگوں کی کھوپڑی کو کمزور کرکے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق کے مطابق غیر واضح وجوہات کے باعث انتہائی بلند آواز میں خراٹے یا دوران نیند سانس کے لمحاتی تعطل جسے سلیپ apnoea بھی کہا جاتا ہے، کھوپڑی کو 1.23 ملی میٹر پتلا کردیتا ہے۔

مزید پڑھیں : لوگ خراٹے کیوں لیتے ہیں؟

محققین کا دعویٰ تھا کہ کھوپڑی میں ایک ملی میٹر کمی بھی جان لیوا مسائل کا باعث بن سکتی ہے اور ایسا دماغی سیال لیک ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جو دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس سیال کے لیک ہونے پر ڈیمینشیا جیسی علامات سامنے آسکتی ہیں، کوما، فالج اور جان بھی جا سکتی ہے۔

سلیپ apnoea کے دوران سانس کچھ لمحوں کے لیے رکتی ہے جس کے نتیجے میں خراٹوں کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس کا شکار ہوتے ہیں۔

انڈیانا یونیورسٹی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اس عارضے کے نتیجے میں کھوپڑی پتلی ہونے کا خدشہ بڑھتا ہے جبکہ دیگر مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سنگین امراض کی 5 خاموش علامات

تحقیق کے مطابق عام طور پر دماغی سیال لیک ہونے کا خطرہ موٹاپے کے شکار لوگوں اور درمیانی عمر کے افراد میں ہوتا ہے۔

تاہم محققین نے اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔

اس تحقیق کے دوران 114 افراد کا اسکین کیا گیا تھا جن میں سے 56 افراد خراٹے لینے کے عادی تھے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل JAMA Otolaryngology میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 19 نومبر 2024
کارٹون : 18 نومبر 2024