• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بھارت: طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 140 سے زائد ہوگئی

شائع May 5, 2018
—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی

بھارت کی مختلف ریاستوں میں طوفان اور آندھی سے ہلاکتوں کی تعداد 140 سے زیادہ ہوگئی جبکہ کئی گھر تباہ اور سڑکوں کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

حکام کے مطابق اترپردیش، راجستھان، اترکھنڈ اور پنجاب میں طوفان اور آندھی سے 121 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

جنوبی ریاستوں میں آنے والے طوفان کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے۔

اترپردیش کی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 76 افراد ہلاک ہوئے اور راجستھان میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 39 ہے جبکہ خطے میں بجلی اور سٹرکوں کی بحالی کے علاوہ بے گھر ہونے والے شہریوں کی مدد کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ نے اترپردیش اور راجستھان میں مزید طوفان کے حوالے سے خبردار کیا جبکہ شہریوں نے پوری رات خوف کے عالم میں گزاری۔

اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادیتیاناتھ نے کرناٹکا میں جاری انتخابی مہم کو مختصر کرکے متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور علاقے کا دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت: طوفانی بارش اور مٹی کے طوفان سے 125 افراد ہلاک

اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے آگرہ کے رہائشی 40 سالہ منا لال جھا کا کہنا تھا کہ ‘ہم سو نہیں سکے اور خوفزدہ تھے کہ طوفان دوبارہ نہ آئے، ہم نے تمام احتیاطی تدابیر کی تھی اور ہر چیز کو محفوظ کرلیا تھا لیکن کوئی بھی چیز قدرت کا مقابلہ نہیں کرسکتی’۔

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

خیال رہے کہ آگرہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں سے ایک ہےجہاں ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق کم از کم 43 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے 24 کا تعلق آگرہ کے قریبی علاقے خیر گڑھ سے تھا۔

گزشتہ روز ریلیف کمشنر سنجے کمار نے بتایا تھا کہ اترپردیش کے شمالی شہر آگرہ میں تباہی کے اثرات انتہائی خطرناک ہیں جہاں لوگوں کے کچے گھر تیزہواؤں کے باعث منہدم ہو گئے اور بعض مقامات پر پر آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی پیش آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے ہواؤں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے۔

خیال رہے کہ آندھی اور طوفان کے بعد ان علاقوں میں شہریوں کے گھر تباہ ہوگئے ہیں اور سڑکوں کا نطام بھی درہم برہم ہوچکا ہے جگہ جگہ درخت اور پتھروں کے باعث راستے بند ہیں۔

کئی شہریوں کے گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں اور کئی گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ اپنے پیاروں کو کھونے کے بعد ان علاقوں میں ہر طرف سوگ کا سماں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024