نوابشاہ اور لاڑکانہ میں ہیٹ اسٹروک سے درجنوں افراد متاثر
نوابشاہ: گرمی کی شدت کے سبب لاڑکانہ اور ضلع بے نظیر آباد میں سورج کا پارہ 49 اور 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، جس کے باعث ہیٹ اسٹروک سے درجنوں افراد بے ہوش ہوگئے۔
متاثرہ افراد کو نوابشاہ کے پیپلز میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال اور گردو نواح کے علاقوں میں موجود طبی مراکز میں علاج کے لیے لایا گیا تھا۔
گرمی کی شدت کے سبب گلیاں اور بازار ویران جبکہ تجارتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہیں اور لوگوں نے پورا دن گھروں میں رہنے کو ترجیح دی، ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہونے والے افراد میں زیادہ تر مزدور اور موٹر سائیکل سوار تھے۔
مزید پڑھیں: ہیٹ اسٹروک: ہلاکتوں کی تعداد 1242 ہوگئی
اس حوالے سے ڈاکٹرز نے شہریوں کو ہدایت کی کہ لوگ زیادہ سے زیادہ پانی اور پھلوں کے رس کا استعمال کریں جبکہ کھانے پینے کی اشیا باہر سے خریدنے سے گریز کریں اور گھر میں تیار کریں۔
اس کے علاوہ ڈاکٹرز نے شہریوں کو باہر نکلتے ہوئے سر کو سفید کپڑے سے ڈھانک کر رکھنے کی تجویز بھی دی۔
دو نوجوان ڈوب گئے
گرمی کی شدت کے باعث روہڑی کنال میں نہاتے ہوئے دو دوست ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
اہل خانہ کے مطابق انٹرمیڈیٹ کے طالب علم، 16 برس کے احسن میمن اور ان کے عزیز حفیظ میمن اپنے دوستوں کے ہمراہ نہر میں نہانے کے لیے گئے تھے، جہاں حفیظ اپنا توازن کھو کر گہرے پانی میں گر گیا جس کو بچانے کے لیے احسن نے بھی چھلانگ لگادی تاہم دونوں نوجوان باہر نہ آسکے اور ڈوب گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پھر گرمی کی لہر، ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم
مقامی غوطہ خوروں کی ناکامی کے بعد سکرند کے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر سلامت میمن کی جانب سے پاکستان نیوی کے غوطہ خوروں سے، ہلاک ہونے والے نوجونوں کی لاشیں نکالنے کے لیے، مدد فراہم کرنے کی درخواست کی گئی۔
یہ خبر ڈان اخبار میں یکم مئی 2018 کو شائع ہوئی