’نگراں حکومت ایسی آنی چاہیے جس میں شفاف انتخابات کرانے کی اہلیت ہو‘
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک ایسی نگراں حکومت آئے جس میں شفاف انتخابات کرانے کی اہلیت ہو اور اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن بھی خود مختار ہو۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’نیوز آئی‘ میں نواز شریف کی جانب سے لاہور میں مینار پاکستان پر پی ٹی آئی کے جلسے پر طنز پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’اگر نواز شریف اس خوش فہمی میں رہنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے، ہمیں اس کی کوئی پریشانی نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ عام یا روایتی جلسہ نہیں تھا بلکہ یہ اجتماع تھا جس میں ہم نے اپنے مستقبل کا لائحہ عمل دینا تھا کیونکہ لوگ سننا چاہتے تھے کہ حکومت میں آنے کے بعد ہمارا پروگرام کیا ہے؟‘
کراچی میں امن بحال ہونے کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’کراچی آپریشن کی کامیابی کا سہرا کوئی بھی اپنے سر پر سجا لے لیکن بات یہ ہے کہ اس سے دو چیزیں سامنے آتی ہیں، ایک یہ کہ اگر سیاسی مفاد ہو تو معاملات درست کیے جا سکتے ہیں اور کراچی میں امن کی بحالی اس کا عملی نمونہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر اداروں کو غیر سیاسی کر دیا جائے تو ان کی کارکرگی بہتر ہو جائے گی جس کی بہترین مثال خیبر پختونخوا ہے کہ جہاں پولیس کو سیاست سے پاک کیا گیا، جس کی وجہ سے پولیس کی بہتر کارکردگی سب کے سامنے ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اگر پرویز مشرف کو گارڈ آف آنر پیش کر کے گھر بھیجا جاسکتا ہے تو ان کی بنائی ہوئی پالیسیاں بھی تبدیل کی جاسکتی تھیں۔
مزید پڑھیں: ’عمران خان اصولوں کی بات کرتے ہیں لیکن اوپر سے آرڈر لیتے ہیں‘
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سینیٹر مرتضیٰ نواز کھوکھر نے اس حوالے سے کہا کہ ’اس وقت اہم بات یہ ہونی چاہیے کہ سیاسی جماعتوں کے منشور کیا ہیں؟ اور وہ کن نکات پر سیاست کرنے جارہی ہیں؟ عمران خان نے جن 11 نکات پر بات کی اس میں سے دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے اہم مسئلے پر بات نہیں کی گئی۔‘
حکومت کی کارکردگی سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ’وفاقی اور پنجاب حکومتوں نے بڑی اصلاحات کی ہیں جنہیں آپ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں جن میں تعلیم، صحت، خواتین کو بااختیار بنانا اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔‘
کراچی آپریشن پر بات کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ ’کراچی آپریشن کی کامیابی کا سہرا اسی حکومت کو جاتا ہے جس حکومت میں یہ کام ہوا ہے، حقائق کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا وفاقی حکومت نے سندھ میں رینجرز تعینات کی جس پر سندھ حکومت کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا، لیکن ہمیں اندازہ تھا کہ کراچی کے حالات کس طرح بہتر ہوں گے۔‘
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین جھوٹ بولنے کے عادی ہیں جبکہ نیا پاکستان جھوٹ بولنے سے نہیں سچ بولنے سے بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکہ شاہی کےخلاف عَلم بغاوت بلند کرنا ضروری ہے، نواز شریف
انہوں نے اپنی مخالف جماعت پی ٹی آئی کے بارے میں دعویٰ کیا کہ یہ بڑے اصولوں کی بات کرتے ہیں لیکن اوپر سے آرڈر لیتے ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کو دھوکا دیا جارہا ہے، نیا پاکستان حق اور سچ بولنے سے بنتا ہے، گالیوں سے نہیں بنتا۔
انہوں نے سندھ حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کو 10سال ہوگئے ہیں، دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کے ساتھ جنت میں بھی نہیں جانا، آصف علی زرداری
ان کا کہنا تھا کہ سندھ والوں نے اپنے صوبے میں کیا کیا، کراچی کچرے اور کوڑے کا ڈھیر بن چکا ہے اور سندھ میں ابھی بھی بچے بھوک سے مرتے ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے سامنے نہ پہلے جُھکا ہوں نہ اب جھکوں گا، پاکستان کی 70 سالہ تاریخ کو بدلنے کا وقت آ گیا ہے اور آنے والے 70 سال ماضی کے 70 برسوں کی طرح نہیں ہونے چاہیں۔