سماعت سے محروم افراد کے لیے منفرد میوزک کنسرٹ
کراچی کی حبیب یونیوسٹی میں پاکستان کے نامور بینڈ اسٹرنگز نے پرفارم کیا، جہاں یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ ساتھ وہ افراد بھی کنسرٹ میں شریک ہوئے جو سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم تھے۔
اس دوران ان افراد کے لیے کنسرٹ میں انٹرپریٹیٹرز کو شامل کیا گیا، جنہوں نے یہاں گائے جانے والے گانوں اور موسیقی کو سمجھنے میں ان افراد کی مدد کی۔
حبیب یونیورسٹی اور کنیکٹ ہیر آرگینائزیشن نے مل کر ان افراد کے لیے کام کیا جو سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔
اس کنسرٹ میں کنیکٹ ہیئر والوں کی جانب سے ممبرز شامل ہوئے، جو اسٹیج پر موسیقاروں کے ساتھ ساتھ سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم افراد کے لیے گانا پرفارم کررہے تھے، تاکہ وہ بھی اس کنسرٹ کا لطف اٹھا سکیں۔
ایسا عمل اب تک پاکستان میں بہت زیادہ عام نہیں ہوا، لیکن یہ کنسرٹ اس بات کی مثال ہے کہ اس پر مزید کام کیا جاسکتا ہے، جو یقیناً ایک مثبت قدم ہوگا۔
اس کنسرٹ میں کنیکٹ ہیئر والوں کے علاوہ صرف حبیب یونیورسٹی کے طلبہ اور اسٹاف شریک تھا۔
اس منفرد میوزک کنسرٹ کا انعقاد اسٹرنگز کے 30 سال مکمل ہونے اور اب تک میوزک بینڈ کے 30 ایلبم سامنے آنے پر کیا گیا۔
پاکستان کے اس منفرد میوزک کنسرٹ میں سننے اور بولنے کی صلاح سے محروم قریبا 300 افراد نے شرکت کی، جو انٹرپریٹیٹرز کی مدد سے موسیقی کی دھنوں سے لطف اندوز ہوئے۔