’شوکت خانم ہسپتال کو نشانہ بنانے والا سرِ عام رسوا ہوگیا‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شوکت خانم کینسر ہسپتال کو تنقید کا نشانہ بنانے والے خود سرِ عام رسوا ہوگئے۔
سماجی رابطے کی ریب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’گارڈ فادر‘ کا ایک اور درباری اقامے کی آڑ میں کرپشن، منی لانڈرنگ اور مفادات کے تصادم کے اصول کی صریحاً خلاف ورزی چھپاتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور نااہل قرار پایا۔
تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اللہ الحق ہے، خواجہ آصف نے شوکت خانم کو نشانہ بنایا، نتیجتاً آج پوری دنیا میں خود سرعام رسوا ہورہا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے واضح رہے کہ عثمان ڈار نے خواجہ آصف کو بتادیا کہ شرم کیا ہوتی ہے اور حیا کیا ہوتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اقامہ باہر رکھنے کا صرف ایک مقصد بینک اکاؤنٹ کھولنا ہوتا ہے تاکہ پاکستان سے پیسے باہر منتقل کیے جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ پاکستان کے عوام اور تحریک انصاف کی بہت بڑی کامیابی ہے اور اس سے ہمارے 29 اپریل کے جلسے کو ایک نئی تحریک مل گئی۔
تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کے تحت نااہلی تاحیات ہوتی ہے اور اسی لیے خواجہ آصف کی نااہلی بھی تاحیات ہے اور سیالکوٹ کے لوگوں کو ایک عرصے بعد نجات ملی ہے۔
ادھر خواجہ آصف نااہلی کیس کے درخواست گزار عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ میں سیالکوٹ کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کیونکہ انہیں 32 سال بعد خواجہ آصف سے نجات ملی ہے۔
عثمان ڈار نے مزید کہا کہ ’آج کے فیصلے پر عدلیہ کو سلام پیش کرتا ہوں اور میں نے خواجہ آصف کو کہا تھا کہ عثمان ڈار اس کیس میں نہ ڈرے گا اور نہ ہی جھکے گا اور یہ وہی خواجہ آصف ہے، جس نے میرے قائد عمران خان کی شان میں گستاخی کی تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور خواجہ آصف کا کاروبار کرپشن ہیں اور یہ دونوں غدار ہیں اور میں خواجہ آصف کو مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ ’ شوکت خانم ہسپتال کے باہر پھل کا ٹھیلا لگائیں انہیں ہلال کی کمائی ملے گی‘۔
خیال رہے کہ 26 اپریل کور اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیرخارجہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو تنخواہ کی تفصیلات 2013 کے انتخابات سے قبل ظاہر نہ کرنے کے الزام میں آرٹیکل 62 (ون)(ایف) کے تحت نااہل قرار دے دیا تھا۔
یاد رہے کہ 2013 کے انتخابات میں سیالکوٹ کے حلقہ این اے 110 میں عثمان ڈار کو خواجہ آصف کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم انہوں نے اپنی پٹیشن میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف سپریم کورٹ کا 28 جولائی والا فیصلہ نقل کیا جس میں انہیں اقامہ رکھنے پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔