• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

میشا شفیع کو علی ظفر کا نوٹس مل گیا

شائع April 25, 2018 اپ ڈیٹ April 26, 2018
دونوں نے وکلاء کی خدمات حاصل کرلیں—فوٹو: ٹوئٹر/فیس بک
دونوں نے وکلاء کی خدمات حاصل کرلیں—فوٹو: ٹوئٹر/فیس بک

گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کو بھیجا گیا قانونی نوٹس انہیں موصول ہوگیا۔

علی ظفر نے انہیں 2 دن قبل ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیجا تھا۔

میشا شفیع کے وکیل محمد احمد پنسوتا نے اس بات کی تصدیق کردی کہ انہیں علی ظفر کی جانب سے بھجوایا گیا قانونی نوٹس مل گیا۔

انہوں نے ٹوئیٹ کے ذریعے تصدیق کی کہ میشا شفیع کی قانونی ٹیم کا علی ظفر کا نوٹس مل چکا۔

ساتھ ہی محمد احمد پنسوتا نے یہ بھی لکھا کہ نوٹس میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

محمد احمد پنسوتا کے مطابق ان کی مؤکل کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی باتیں حقیقت پر مبنی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: علی ظفر نے میشا شفیع کو ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا

علاوہ ازیں میشا شفیع کے وکیل نے ڈان امیجز سے بات چیت کے دوران بھی اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں نوٹس مل چکا ہے، جس کے مواد سے وہ متفق نہیں۔

ڈان کو موصول ہونے والے علی ظفر کے قانونی نوٹس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میشا شفیع نے دنیا بھر میں معروف فنکار پر بے بنیاد الزامات لگائے۔

نوٹس میں میشا شفیع کی جانب سے 19 اپریل کو کی جانے والی ٹوئیٹ کا مواد بھی شامل کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع نے مقدمہ لڑنے کیلئے وکلاء کی خدمات حاصل کرلیں

نوٹس میں میشا شفیع سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 19 اپریل کو کی جانے والی ٹوئیٹ کو ڈیلیٹ کرکے علی ظفر سے معافی مانگیں، دوسری صورت میں ان پر 100 کروڑ یعنی ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ میشا شفیع نے بھی علی ظفر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کے لیے محمد احمد پنسوتا سمیت ڈیجیٹل رائٹس کی سماجی کارکن اور وکیل نگہت داد کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔

تاہم تاحال دونوں فریقین کی جانب سے باضابطہ طور پر پولیس یا عدالت میں درخواست دائر کیے جانے کے حوالے سے کوئی خبر سامنے نہیں آسکی۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024