تھر: ذہنی معذر لڑکی کے ریپ کا مبینہ ملزم گرفتار
پولیس نے سندھ میں تھر کے علاقے کولائی سے ذہنی طور پر معذور لڑکی کا ریپ کرنے والے مبینہ ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے مبینہ ملزم کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے اندراج کے بعد گرفتار کرلیا۔
متاثرہ لڑکی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کی 18 سالہ لڑکی کے ساتھ ممتاز علی لوند اور ان کے نامعلوم ساتھی نے اس وقت ریپ کیا جب وہ گھر میں اکیلی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انھیں ممتاز علی اور علاقے کے دیگر بااثرافراد کی جانب سے پولیس کے پاس درج کیس واپس لینے کے لیے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
اہل خانہ کو اس طرح کی دھمکیوں کی روشنی میں تحفظ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملزمان کو ان کے جرائم پر کڑی سزا دی جائے۔
کولائی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او محمد امین جونیجو کا کہنا تھا کہ متاثرین کی درخواست پر ملزم کےخلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376، 511، 354 اور 252 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کو طبی معائنے کے لیے مٹھی سول ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
سینئر سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) امیر سعود مگسی نے کہا کہ انھوں نے کولائی کے ایس ایچ او کو تفتیش کا حکم دیا ہے اور متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ دینے کی ہدایت کی ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ واقعے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جیسے ہی میڈیکل رپورٹ آئے گی پولیس ایف آئی آر میں مزید دفعات شامل کرے گی تاکہ ملزمان کے خلاف ان کے جرائم پر مکمل کارروائی کی جاسکے۔