سیالکوٹ:شادی سے انکار پر مسیحی خاتون کو آگ لگانے کا واقعہ،ملزم گرفتار
پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر مسیحی خاتون کو پیٹرول پھینک کر آگ لگانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
18 اپریل کو شادی سے انکار پر رضوان نامی شخص نے مبینہ طور پر عاصمہ نامی خاتون پر پیٹرول پھینک کر آگ لگادی جس سے عاصمہ 90 فیصد جھلس گئی تھی۔
خاتون کو فوری طور پر گورنمنٹ علامہ اقبال میموریل ٹیچنگ ہسپتال سیالکوٹ منتقل کیا گیا جہاں سے ڈاکٹروں نے مریضہ کو میو ہسپتال لاہور ریفر کر دیا، جہاں 5 روز بعد عاصمہ نے دم توڑ دیا۔
عاصمہ کے والد یعقوب مسیح نے تھانہ سول لائن میں درخواست دی کہ 32 سالہ رضوان لطیف 17 اور 18 اپریل کی درمیانی رات گھر آیا اور ان کی جواں سالہ بیٹی عاصمہ پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی اور موقع سے فرار ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شادی سے انکار پر لڑکی کا قتل: اہلخانہ انصاف کے منتظر
پولیس نے یعقوب مسیح کی مدعیت میں دفعہ 336 ’بی‘ کے تحت مقدمہ درج کر کے رضوان لطیف کو گرفتار کر لیا۔
ملزم نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ عاصمہ کو پسند کرتا تھا اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا، عاصمہ کو راضی کرنے کے لیے وہ گھر گیا جہاں بحث و تکرار ہو گئی جس کے بعد رضوان نے پیٹرول زمین پر پھینکا اور آگ لگادی، جس کی لپیٹ میں عاصمہ آگئی۔
عاصمہ کی موت کے بعد پولیس نے مقدمے میں دفعہ 302 کا بھی اندراج کر لیا۔
مزید پڑھیں: شادی سے انکار: خاتون کا نوجوان پر تیزاب سے حملہ
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں شادی سے انکار پر خواتین پر حملوں کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
ان میں سے اکثر واقعات میں خواتین کا چہرہ بگاڑنے کے لیے ان پر تیزاب سے حملہ کیا جاتا ہے جس میں کئی خواتین جان سے ہاتھ بھی دھو بیٹھی ہیں۔